|

وقتِ اشاعت :   June 29 – 2020

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں6افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشتگرد مارے گئے۔

پولیس کے مطابق پیر کی صبح 10 بجے کے قریب 4 دہشتگردوں نے پہلے اسٹاک ایکسچینج کے گیٹ پر دستی بم حملہ کیا اور پھر اندھا دھند فائرنگ کردی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور آپریشن شروع کردیا۔

پولیس کا کہنا ہےکہ دستی بم حملے اور فائرنگ میں 4 افراد زخمی ہوئے جن میں پولیس اہلکار، اسٹاک ایکسچینج کا سیکیورٹی گارڈ اور 2 شہری شامل ہیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ۔

پولیس کا بتانا ہےکہ دہشت گردوں کے حملے میں 2 شہری جاں بحق ہوئے اور ایک پولیس اہلکار شہید ہوا جب کہ پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق پولیس اور رینجرز اہلکار اسٹاک ایکسچینج میں داخل ہوئے اور فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا جب کہ ایک دہشتگرد کو اسٹاک ایکسچینج کے ہال میں مارا گیا۔

حملے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے قریبی علاقوں کا بھی مکمل محاصرہ کرلیا جب کہ حملے کے بعد آئی آئی چندریگر روڈ کو میری ویدرٹاور اور شاہین کمپلیکس سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

ریسکیو حکام کے مطابق حملے میں اب تک 6 ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں 2 عام شہری جاں بحق ہوئے جب کہ 4 دہشت مارے گئے ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گرد جدید اسلحہ سے لیس تھے اور ان کے پاس بارودی مواد سے بھری جیکٹیں بھی موجود تھیں۔

 

کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن نے حملے کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ 4 دہشتگردوں نے اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی کوشش کی لیکن فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں چاروں دہشتگرد مارے گئے ہیں۔

غلام نبی میمن نے بتایا کہ دہشتگرد پارکنگ ایریا سے سلور رنگ کی کار میں آئے تھے ان کے پاس اسلحہ اور گولہ بارود بھی تھا جو فورسز نے قبضے میں لے لیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے پولیس اہلکاروں کی طرح کا لباس پہن رکھا تھا، اب صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے اور دہشتگردوں کے دیگر ساتھیوں کے شبے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔