خضدار:نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وفاقی وزیر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کینسر کے موزی مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے تفصیلات کے مطابق بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو مرحوم کے صاحب زادہ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کینسر کے بیماری کے باعث کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے
جمعرات کے روز ان کی طبعیت بگڑنے پر مقامی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے میر حاصل خان بزنجو پاکستان نیشنل پارٹی۔ بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل پارٹی کے مختلف اوقات میں صدر رہے خضدار کم آواران سے رکن قومی اسمبلی رہے پاکستان مسلم لیگ ن کے اتحادی گورنمٹ میں اگست 2017 سے مئی 2018 تک وفاقی وزیر میری ٹوئم آفیرز رہے
3فروری 1958 کو بزنجو فیملی میں آنکھ کھولنے والے میر حاصل خان بزنجو طلباء سیاست میں متحرک رہے اور بعدازاں ان کی توجہ اپنے والد مرحوم میر غوث بخش بزنجو کی جماعت پاکستان نیشنل پارٹی پر رہی بعدازاں بی این پی مشترکہ ۔بی این ڈی پی کے پلیٹ فارم سے سیاست کی بی این ڈی پی اور بی این ایم کے انضمام کے بعد قیام پانے والی جماعت نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر چنے گئے
اپنی موت تک اسی پارٹی کی پلیٹ فارم سے سیاست میں متحرک رہے میر حاصل خان بزنجو کے انتقال سے بلوچستان ایک زیرک سیاست دان سے محروم ھو گیامیر حاصل خان بزنجو کے انتقال کی خبر سنتے ہی ان کے آباہی علاقہ نال خضدار بلکہ مجموعی طور پر پورے بلوچستان میں سوگ کا سماں ھو گیا بزنجو ہاوس کے زرائع کے مطابق مرحوم میر حاصل خان بزنجو کی تدفیق ان کے والد میر غوث بخش بزنجو کے پہلو میں آبائی قبرستان نال میں شام چار بجے ہو گی دریں اثنا مختلف سیاسی و سماجی شخصیات قبائلی عمائدین سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے افراد نے میر حاصل حاصل خان بزنجو کی انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار ہے