|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان و سندھ کے جزائر کو آرڈیننس کے تحت وفاق کے سپرد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر آئینی اقدام ہے جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا سازش کے تحت بلوچستان اور سندھ کے جزائر کو مرکز کی تحویل میں دینا اور جنوبی بلوچستان کی باتیں کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

بی این پی قومی جمہوری جماعت ہے عوام کی طاقت سے ہم بلوچ و بلوچستان کے خلاف ہونے والے تمام سازشوں کا مقابلہ کریں گے کیونکہ بلوچستان کے ساحل وسائل وہ بلوچستانی کی ملکیت ہیں لیکن موجودہ حکومت بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن کرنے کی بجائے ایسے اقدامات کر رہی ہے جس سے احساس محرومی میں اضافہ اور بحران پیدا ہوں گے ایسے آرڈیننس کے ذریعے عوام آئین کی خلاف ورزی کرر ہے ہیں۔

بی این پی اصولوں کی سیاست کرتی ہے بلوچستان کی جغرافیہ اور سرزمین کی حفاظت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ایسے غیر جمہوری‘ غیر آئینی آرڈیننس کے ذریعے صوبائی خودمختاری پر حملہ ہے بی این پی نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی اور عوام کی اجتماعی قومی مفادات ہمیں زیادہ عزیز ہیں اسی لئے ہمیں ہر دور میں عوام کے جذبات کے مطابق اپنے جدوجہد کو پروان چڑھایا فوری طور پر آرڈیننس کو واپس لیا جائے آرڈیننس کے خلاف بی این پی قومی صوبائی اسملبیوں سمیت ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔