|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ 25اکتوبر کو ہونے والا پی ڈی ایم کے زیرِ اہتمام جلسہ عام نااہل حکمرانوں کی کرسی کے پاؤں توڑ ڈالے گا جمعیت علما اسلام کے ذمہ داران جلسہ کیلئے تیاریوں کا موثر آغاز کریں اور بھر پور عوامی قوت کے ذریعے ظالم اور ناجائز حکمرانوں کے خاتمے کیلئے یونٹ سے لے کر صوبے تک تمام سطح کی جماعتوں کے امرا ونظما اور انصار الاسلام کے رضاکار سرگرمیاں تیز کریں۔

صوبائی امیر مولانا عبد الواسع نے جلسہ عام کو ریکارڈ توڑ اور تاریخ ساز بنانے کیلئے کارکنوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اے پی ڈی ایم کے قائدین کا پیغام زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ افراد تک پہنچانے میں دن رات ایک کرکے محنت کریں،پی ڈی ایم کی تحریک ہی سے پاکستان بچ سکتا ہے اور کوئٹہ کا جلسہ حکومت کے دوسالہ جعلی آئین سازی وترمیم، کئیے جانے والے فیصلوں سے لاتعلقی کا اعلان ہوگا۔

بیتوقیر اور جعل ساز حکومت کے خاتمے کیلئے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا کردار اب فیصلہ کن ہوگا انہوں نے کہا اس ملک کی تعمیر وترقی میں ہماری طویل جدوجہد اور قربانیاں شامل ہیں یہ ملک کب تک لوگوں کی عیاشیوں اور کرپشن کا سامان ہوتا رہے گا انہوں نے کہا کہ ملک میں دبا اور جبر کے ذریعے قانون سازیاں ہورہی ہیں اس کا فوری طور پر راستہ روکنا چاہئیے تاریخ گواہ ہے کہ عوام کی منشا کے بغیر فیصلے ہمیشہ ناپید ثابت ہوئے ہیں۔

سیاسی اور جمہوری دنیا میں میں قوت کی وجہ دلیل مانی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ جمیعت کی مدلل سیاست پوری قوم اور جماعتوں کے لئے مشعل راہ ہے جمعیت ہمیشہ ملک اور قوم کیکے مفاد میں فیصلے کرتے آئی ہے ہم نے ہمیشہ دبا اور جبر کو مسترد کر دیا ہے اداروں کے درمیان میں تصادم کے قائل نہیں ہرادارہ اگر اپنی آئینی حدود میں کام کرے گا تو ملک انارکی اور انتشار کی بجائے مستحکم اور مظبوط ہوگا انہوں نے جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑنے والی پارٹیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں اتحاد کرکے بالغ نظری کا ثبوت دیا ہے۔

صوبائی امیر نے کہا کہ جمعیت علما اسلام بلوچستان نے صوبے کے طول وعرض میں تربیتی پروگراموں کا آغاز کیا ہے اس میں جلسہ عام کو کامیاب بنانے کیلئے کارکن دن رات ایک کرکے محنت کریں پورے صوبے میں سرگرمیوں میں عوام کی دل چسپی سے ظاہر ہورہا ہے کہ عوام کی نظریں صرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مرکوز ہیں۔