|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

اسلام آباد:وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ اسکن وائٹننگ کریمیں جلد اور صحت کے لیئے نقصان دہ ہیں۔

زرتاج گل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مرکری (پارہ) ایک بہت خطرناک چیز ہے، تھرمامیٹر، بی پی آپریٹر اور ڈینٹل کی فلنگ مرکری سے ہوتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہر چیز کو مرکری سے پاک کریں، رنگ گورا کرنے والی کریموں پر بھی کام کر رہے ہیں، 59 کریموں کا لیب ٹیسٹ کیا جس میں 57 میں مرکری پایا گیا، اس میں انٹرنیشنل برانڈز بھی شامل ہیں، صابن کے ٹیسٹ کیے، 14 میں سے 4 صابن جلد کے لیے خطرہ ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ ہم کسی چیز کو ختم نہیں کرینگے نہ کسی کا کاروبار خراب ہوگا، تمام کمپنیز کے مالکان سے مل کر مسئلے کا حل نکالیں گے، اب تمام ٹیسٹ پی ایس کیو سی اے سے ہونگے، اسکن وائٹننگ کریمیں جلد اور صحت کے لیئے نقصان دہ ہیں، سونے کی کانوں میں بھی مرکری کا استعمال ہوتا ہے، گلگت میں بھی 150 فیملیز پر تحقیق کی، ہر فیملی میں ایک بچہ معذور ہے، 2013 میں پارے سے ہونے والی بیماری میناماٹا پر کام ہوا تھا، اس کے بعد کام نہ ہوا، کل کابینہ میں میناماٹا کنونشن کی توثیق کی گئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پلاسٹک بیگز کیخلاف مہم اور کلین گرین پاکستان کے بعد اس مسئلے پر کام کرنا ہے، کاسمیٹک کمپنیوں کو 2020 تک وقت دیا ہوا ہے۔

 

زرتاج گل نے کہا کہ میڈیا میں وائٹنگ کریموں کے حوالے سے بہت بری کمپین چلائی جاتی ہے، کہا جاتا ہے کہ اگر آپ گورے چٹے نہیں ہیں تو شادی نہیں ہوگی اور کالا ہونا بری بات ہے، یہ صرف خواتین کے لئے نہیں بلکہ مردوں کے حوالے سے بھی کہا جاتا ہے، یہ اسلام اور اخلاقیات کے خلاف ہے، وائٹننگ کریموں والے اپنی اشیاء میں مرکری کی سطح کو 1 پی پی ایم تک لائیں، ہم انہیں آگاہی دینگے کہ وہ لوگوں میں احساس کمتری پیدا نہ کریں، ابھی ہم کسی کمپنی کو بند نہیں کرینگے البتہ آگاہی پیدا کرینگے۔