انگلینڈ کے کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ اسے پاکستان میں مختصر دورے کی دعوت دی گئی ہے۔ جنوری 2021 کے اس مجوزہ دورے میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے جاسکتے ہیں۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس دورے کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطے میں رہیں گے اور حتمی فیصلہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
انگلینڈ کو ’اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ واپس آئی ہے‘ اور وہ یہ مقصد آگے بڑھانے میں ’ہر ممکن مدد کرنا چاہتے ہیں۔‘
تاہم انگلینڈ کی جانب سے یہ دورہ ابھی زیرِ غور ہے اور انھوں نے تاحال یہ دعوت باضابطہ طور پر قبول نہیں کی۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے مطابق اس مجوزہ دورے کے سلسلے میں کووڈ 19 کی صورتحال کو خاص طور پر مدنظر رکھنا ہوگا جس میں اولین ترجیح کھلاڑیوں اور سٹاف کی صحت کی حفاظت ہوگی۔ اس کے علاوہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کا مصروف انٹرنیشنل شیڈول بھی پیش نظر رکھنا ہوگا۔
یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ’فیوچر ٹوور پروگرام‘ کے تحت انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کا دورۂ پاکستان 2022 میں شیڈول ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کا خیال ہے کہ آئندہ سال جنوری میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ وقت نکال سکتا ہے جو انگلینڈ کی ٹیم کے سری لنکا کے دورے اور انڈیا کے خلاف اس کی سیریز کے درمیان ممکن ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے رواں سال کووڈ 19 کی مشکل صورتحال میں انگلینڈ کا دورہ کیا تھا جس پر میزبان بورڈ اور انگلینڈ کے متعدد سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے پاکستان کی تعریف کی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دورے کے سلسلے میں انگلینڈ اگرچہ تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے کر حتمی جواب دے گا لیکن ابتدائی مرحلے میں انھوں نے ’جس مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے وہ خوش آئند ہے۔‘
وسیم خان نے کہا کہ انگلینڈ میں بھی اس دورے کے لیے مثبت سوچ دکھائی دیتی ہے جس کا اندازہ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیک ایتھرٹن کے مضمون سے بھی بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ انھیں اس دورے میں سکیورٹی اور حفاظت کے ضمن میں جو بھی تجاویز دے گا انھیں یقینی بنایا جائے گا کیونکہ یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا اور اسے یادگار حیثیت حاصل ہوگی۔
دوسری جانب انگلینڈ کی ٹیم کے اس دورے کے سلسلے میں پاکستانی کرکٹ حلقوں اور سوشل میڈیا پر بھی جوش و خروش دکھائی دیا ہے اور اسے ایک بڑی خبر قرار دیا جارہا ہے۔
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم اگر پاکستان کا دورہ کرتی ہے تو یہ 2005 کے بعد یہ ان کا پہلا دورۂ پاکستان ہوگا۔
15 سال قبل انگلینڈ نے مائیکل وان کی قیادت میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز پاکستان میں کھیلی تھی جبکہ پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کے کپتان مارکس ٹریسکوتھک تھے۔
پاکستان نے انضمام الحق کی قیادت میں ٹیسٹ سیریز دو صفر جبکہ ون ڈے سیریز تین دو سے جیتی تھی۔
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے سلسلے میں حالیہ برسوں کے دوران خاصی تیزی آچکی ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ یہ واضح کرچکا ہے کہ اب وہ اپنی تمام انٹرنیشنل سیریز پاکستان میں ہی کھیلے گا۔
سنہ 2017 میں انٹرنیشنل الیون نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں یہاں آچکی ہیں۔
گذشتہ سال ایم سی سی کی ٹیم نے بھی کمار سنگاکارا کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
زمبابوے کی ٹیم تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی کھیلنے اس ماہ کے اواخر میں پاکستان کے دورے پر آنے والی ہے جس کے بعد جنوبی افریقی ٹیم کا دورہ پاکستان بھی متوقع ہے۔