|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2020

سابق عظیم بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر نے کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فاسٹ یا اسپن باؤلنگ سے قطع نظر بلے بازوں کے لیے ہیلمٹ کا استعمال لازمی قرار دے۔

حال ہی میں دبئی میں کھیلے گئے انڈین پریمیئر لیگ کے میچ میں کنگز الیون پنجاب کے فیلڈر نکلوس پوران کی جانب سے پھینکی گئی تھرو سن رائزرز حیدرآباد کے وجے شنکر کے ہیلمٹ پر کگی جس کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔

ٹنڈولکر نے اس واقعے کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کھیل دن بدن تیز ہوتا جا رہا ہے لیکن کیا یہ محفوظ بھی ہو رہا ہے؟ حال ہی میں ہم نے ایک واقعہ دیکھا جو بہت خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس بات سے قطع نظر کہ بلے باز اسپنر کا سامنا کر رہا ہے یا فاسٹ باؤلر کا، پیشہ ورانہ سطح پر بلے باز کے لیے ہیلمٹ کا استعمال لازمی قرار دیا جائے۔

سچن ٹنڈولکر نے ٹوئٹر پر دنیا کے تمام کرکٹ بورڈز کو ٹیگ کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے درخواست کی وہ اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔

واضح رہے کہ 2014 میں سڈنی میں کھیلے گئے شیفلڈ شیلڈ کے میچ میں آسٹریلین بلے باز فل ہیوز گردن پر گیند لگنے سے زخمی ہو گئے تھے، انہیں ہنگامی بنیادوں پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اور دو دن کوما میں رہنے کے بعد وہ انتقال کر گئے تھے۔

اس واقعے کے بعد سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ہیلمٹ کے معیار میں بہتری کے لیے اقدامات کیے لیکن سابق کرکٹرز مستقل اس سلسلے میں حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے روی شاستری کو مخاطب کرتے ہوئے یاد دلایا کہ کس طرح ایک نمائشی میچ میں فُل ٹاس گیند پر ان کے بلے کا باہری کنارہ لیتی ہوئی گیند نکل گئی تھی اور وہ بال بال بچے تھے۔

ٹنڈولکر نے کہا کہ یہ خطرناک انجری ہوسکتی تھی لیکن شکر ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔

سابق کرکٹر پارگیان اوجھا نے بھی ہیلممٹ کے حوالے سے ٹنڈولکر کے تحفظات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلمٹ کو وکٹ کیپر، قریب کھڑے فیلڈرز اور حتیٰ کہ امپائرز کے لیے لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔

سابق اسپنر نے ٹوئٹ کی کہ بلے بازوں، قریب کھڑے وکٹ کیپرز، شارٹ لیگ اور سی پوائنٹ فیلڈرز اور دونوں امپائرز کے لیے لازمی قرار نہیں دیا جاتا؟ حفاظت اہم ہے۔

واضح رہے کہ سر گیند لگنے کے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی سی سی نے کنکشن سب(سر گیند لگنے سے انجری کا شکار کھلاڑی) کے متبادل کا اعلان کیا تھا جس کے تحت میچ میں اس طرح کی انجری کا شکار ہوکر زخمی ہونے والے کھلاڑی کے متبادل کو طبی معائنے کے بعد میدان میں جانے کی اجازت ہوتی ہے اور بیٹنگ اور باؤلگ دونوں کر سکتا ہے۔

اس سے قبل آئی سی سی قوانین کے تحت گزشتہ سو سال سے زائد عرصے سے میچ میں زخمی ہونے والے کھلاڑی کی جگہ گراؤنڈ میں متبادل آ جاتا ہے لیکن اسے بیٹنگ یا باؤلنگ کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔