|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2020

اسلام آباد: سی پیک فریم ورک کے تحت سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ(جے ڈبلیو جی) میں 10ویں جے سی سی میں دستخط کے لیے دستاویزات تیار کیے جا نے،مزید تیسرے مرحلے کے لئے منصوبے تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور چینی فریق سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے ماہرین کو ترجیحی منصوبوں پر عمل درآمد کے لئے بھیجیں، فریقوں نے اتفاق کیا کہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کے حصول کے لئے عمل درآمد کی رفتار پر نظر رکھی جائے گی۔

جبکہ پاکستان نے آسٹریا کے ساتھ کوآپریٹو منصوبے سمیت تکنیکی تعلیم کے منصوبوں کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے برن سینٹر کے منصوبوں کو بھی تمام صوبوں اور خطوں میں ترجیحی بنیادوں پر چلانے کی تجویز پیش کردی، فریقین نے جے ڈبلیو جی کے تحت زراعت، تعلیم، صحت، غربت کے خاتمے اور پیشہ ورانہ تربیت کے کلیدی شعبوں میں جاری منصوبوں کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور گوادر میں پاک چین فرینڈشپ ہسپتال، ووکیشنل ٹیکنیکل اسکول اور ڈسیلی نیشن پلانٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان جاری منصوبوں پر طے شدہ وقت کے مطابق عمل درآمد کرنے پر اعادہ کیا گیا۔

بدھ کوسی پیک فریم ورک کے تحت سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ(جے ڈبلیو جی)کا دوسرا اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے ہوا، جس میں 1 بلین امریکی ڈالر کی چینی گرانٹ کے تحت منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں چین کی جانب چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے)کے وائس چیئرمین، مسٹر بوکنگ اور پاکستان کی جانب سے وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے سیکرٹری مطہر نیاز رانا نے صدارت کی۔ فریقین نے ایس جے ڈبلیو جی کے تحت زراعت، تعلیم، صحت، غربت کے خاتمے اور پیشہ ورانہ تربیت کے کلیدی شعبوں میں جاری منصوبوں کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاکستان کے عوام نے عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے ملک کے معاشرتی معاشی استحکام کے لئے فراہم کی جانے والی امداد کو سراہا اورکووڈ 19 وبائی مرض کے دوران دیئے گئے طبی سامان اور سپلائیرز کا شکریہ ادا کیا، اور اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ دونوں ممالک کے مابین معاشی و اقتصادی تعاون دونوں رہنماؤں کے وژن کے مطابق ہے۔اجلاس میں فاسٹ ٹریک اور ترجیحی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

زراعت کے شعبہ میں لیبارٹریوں، آلات اور اوزاروں کی فراہمی، سمارٹ کلاس روم پروجیکٹ اور تعلیم کے شعبے میں بیرون ملک مقیم طلبا وظائف پروگرام، پاکستان ووکیشنل اسکولوں کے سازوسامان اور بلوچستان میں سولرائزیشن پروجیکٹ کے علاوہ اے جے کے اور کے پی میں پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ علاوہ ازیں گوادر میں پاک چین فرینڈشپ ہسپتال، ووکیشنل ٹیکنیکل اسکول اور ڈسیلی نیشن پلانٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان جاری منصوبوں کو طے شدہ وقت کے مطابق عمل درآمد کرنے پر اعادہ کیا گیا۔پاکستان کی جانب سے پاک آسٹریا کے ساتھ کوآپریٹو منصوبے سمیت تکنیکی تعلیم کے منصوبوں کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔

برن سینٹر کے منصوبوں کو بھی تمام صوبوں اور خطوں میں ترجیحی بنیادوں پر چلانے کی تجویز پیش کی گئی۔ مزید برآں، پاکستانی فریق نے چینی فریق کے ساتھ غربت کے خاتمے کے تحقیقی منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس شعبے میں چینی تجربات سے فائدہ اتھانے کی اور چینی حکموت سے سیکھنے کی خواہش ظاہر کی گئی۔ اجلاس میں چینی فریق نے منصوبوں پر جلد عمل درآمد کرنے کے لئے پاکستان کے عزم کو تیاری اور وابستگی کو سراہا۔

سکریٹری منصوبہ بندی نے فریم ورک کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے لئے ماہانہ جائزہ اجلاسوں کا انعقاد بھی تجویز کیا۔ اجلاس اس فیصلے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا کہ 10ویں جے سی سی میں دستخط کے لیے دستاویزات تیار کیے جائیں۔

مزید تیسرے مرحلے کے لئے منصوبے تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور چینی فریق سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنے ماہرین کو ترجیحی منصوبوں پر عمل درآمد کے لئے بھیجیں۔ دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کے حصول کے لئے عمل درآمد کی رفتار پر نظر رکھی جائے گی۔