دالبندین: انتخابی اصلاحات کے لیے پی ڈی ایم کا کردار نیک شگون ہے۔ نئی سیاسی جماعت کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ معدنی وسائل عوام پر خرچ ہونے چائیے سرحدی اضلاع کے لوگوں کو بے روزگار کرنے کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار بلوچستان کے ممتاز سیاسی و قبائلی شخصیت و سابق سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی نے اپنی رہائش گاہ واقع محمد حسنی ہاوس دالبندین میں مقامی صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی ۔سردار فتح محمد محمد حسنی نے کہا اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم تحریک جو کہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف جدوجہد کررہی ہے ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔
کیونکہ انتخابات میں دھاندلی کرکے من پسند لوگوں کو لاکر اقتدار پر بٹھا دیا گیا کیونکہ جو آدمی کونسلری کی سیٹ نہیں جیت سکتا وہ ایم این اے بن جاتا ہے۔ جو گالم گلوچ اور نعرے بازی کی سیاست کرتے ہیں پھر وہی نمائندے بن جاتے ہیں عوامی نمائندوں کو سوچ سمجھکر ہرادیا جاتا ہے یقینآ پی ڈی ایم جیسی تحریکیں جنم لیتی ہیں۔ ہم محب وطن لوگ ہیں۔
ملک کے خلاف باتیں کرنے والوں کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے مگر دھاندلی کا راستہ روکنا ہوگا عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت بنانے جارہے ہیں چند ماہ میں پارٹی کی تشکیل کی جائے گی جس کے لیے بڑے پیمانے پر صلح و مشورے جاری ہیں نئی پارٹی ملک کے عوام کو صحیح سمت میں لے کر چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیندک پروجیکٹ میں ملازمین کے ساتھ دوہرا معیار افسوس ناک عمل ہے 9 ماہ سے ملازمین کو یرغمال بنایا گیا جو کہ لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے ان سے تو ٹیتھیان کاپر کمپنی ٹی سی سی بہتر ہے جس نے ملازمین اور علاقے کے عوام کو ریلیف پہنچائی۔سیندک کاپر اینڈ گولڈ پروجیکٹ سے سونا نکالا جارہا ہے مگر مقامی لوگ اور ملازمین احتجاج پر ہیں جو کہ چائینیز مینجمنٹ کی ناکام پالیسیوں کی عکاسی کرتا ہے ۔
انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کے کاروبار پر پابندی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقوں روزگار کے مواقع محدود ہیں اور لوگوں کے لیے دوسرا کوئی وسیلہ نہیں اس لیے یہاں کے لوگوں کو کاروبار کے لیے خصوصی رعایت دی جائے ۔
اگر حالیہ فیصلے پر نظرثانی کرنی کی بجائے عوام کو تنگ کردیا گیا تو ہم اپنے عوام کے ساتھ ہوں گے رخشان ڈویڑن اور مکران ڈویڑن کے عوام سے روٹی کا تر نوالہ چھیننے سے لوگوں کا احساس محرومی بڑھے گا اس لیے پابندی کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے ۔