تفتان: پاک ایران کے سرحدی شہر تفتان میں دوستانہ تجارتی زیرو پوائنٹ گیٹ کی بندش کے خلاف مظاہرین نے انٹرنیشنل شاہراہ پر احتجاج اور دھرنا دیا تفصیلات کے مطابق پچھلے 4 مہینوں سے بند پاک ایران دوستانہ تجارتی گیٹ زیرو پوائنٹ کی بندش کے خلاف جمعیت علماء اسلام اور بابائے چاغی پینل کے زیر اہتمام تفتان میں احتجاج اور انٹرنیشنل شاہراہ کو تمام آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ۔
مظاہرین نے شاہراہ پر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیا جس سے پاک ایران انٹرنیشنل شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی احتجاجی مظاہرے میں جمعیت علماء اسلام چاغی کے ضلعی امیر مولانا حاجی نجیب اللہ محمد حسنی،بابائے چاغی پینل کے سرکردہ رہنما حاجی قادر بخش نوتیزئی،حاجی عیسی خان شیرزئی،قاری عبدالرحمن اہجباڑی،مولوی عبدالشکور محمد حسنی،حاجی شاہ میر محمدانی۔
محمد شریف مینگل،مولانا نور محمد حسنی،نجم الدین ناروئی،نقیب اللہ کاکڑ،عبدالکریم محمدانی،احمد جان نورزئی،مولانا محمد یعقوب ،محمد آصف شیرزئی سمیت پینل کے دیگر رہنماوں نے احتجاج کیا۔ جمعیت علماء اسلام اور بابائے چاغی پینل کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 4 مہینوں سے پاک ایران دوستانہ تجارتی گیٹ زیرو پوائنٹ کو تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند کر دیا گیا ۔
جس سے علاقے کے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں زیرو پوائنٹ گیٹ میں 5 ہزار سے زائد مزدور روزانہ اجرت پر کام کر کے اپنے گھر کا چولہا جلاتے ہیں ہم زیرو پوائنٹ گیٹ کی بندش کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں مظاہرین سے اسسٹنٹ کمشنر تفتان عصمت اللہ اچکزئی، تحصیلدار تفتان ظہور احمد محمد حسنی اور نائب رسالدار در محمد بلوچ نے مذاکرات کی اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ اس مسئلے کو ڈپٹی کمشنر چاغی کے توسط سے حل کر دیں۔
اور دو طرفہ دوستانہ زیرو پوائنٹ تجارتی گیٹ کو تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیں گے اسسٹنٹ کمشنر تفتان کی یقین دہانی پر مظاہرین نے اپنا دھرنا اور احتجاج ختم کر دیا اور کہا کہ اگر تین دن کے بعد۔
زیرو پوائنٹ گیٹ تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھول نہیں گیا تو ہم پاک ایران امیگریشن گیٹ اور مشترکہ بازار چاہ کو تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند کر دیں گے احتجاج ختم ہونے کے لیویز انتظامیہ نے ٹریفک بحال کر دیا۔