واشک: نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے کہا کہ عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی کا واحد راستہ جمہوریت ہے۔موجودہ سلیکٹڈڈ حکومت نے ملک کو ترقی کے بجائے سیاسی معاشی سماجی اور معاشرتی طور پر مفلوج اور تباہ کردیا ہے۔
جمہوری عمل اور انتخابات پر اثرانداز ہونے کی پالیسی کو ترک کرنا ہوگا۔اور بلوچستان سمیت قومی وحدتوں اور قومیتوں کی حقوق سمیت وسائل کو غصب کرنی کی منفی روش کلو بھی ختم کرنا ہوگا۔گودار میں باڑ لگانے اور گودار کی تقسیم کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے۔گودار بلوچ قوم کی ملکیت ہے۔اس پر کسی کو قابض نہیں ہونے دینگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کثیر القومی ریاست ہے۔
اور اس ریاست میں بلوچ پشتون سندھی پنجابی اور سرائیکی اپنے تاریخی سرزمین ،ٹقافت اور شناخت رکھتے ہیں۔اور قوموں کی تاریخ رہی ہے کہ وہ اپنے تاریخی ورثے پر مستحکم رہے ہیں اور وطنی و قومی بقاء کو جدوجہد سے تعبیر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بلوچستان و سندھ کے جزائر کو وفاق کے تسلط میں لینے کے لیے غیر آئینی و قانونی آرڈیننس جاری کیا۔اور اس کے بعد گوادر میں باڑ لگانے کی منفی پالیسی شروع کی۔گودار کو تقسیم کرنے پر عمل پیرا ہوگیا۔گودار کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے عوام کو باڑ کے زریعے جیل میں رکھنے کی پالیسی شروع کیا ہے۔
جو کسی صورت پر منظور نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو سیاسی شعور اور آگہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی۔حقیقی جمہوریت کے قیام ،اظہار رائے کی آزادی۔آزاد عدلیہ،غیر جانبدار الیکشن کمیشن اور مہنگائی بیروزگاری کے خلاف جدوجہد میں کردار ادا کرنا ہوگا۔