نوشکی: جامعہ عربیہ محمودیہ کلرک کالونی نوشکی میں دستار فضیلت کانفرنس سے جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ ، رکن قومی اسمبلی مولانا آغا محمود شاہ، حاجی دین محمد سہگی،حافظ محمد اعظم، حافظ عبداللہ گورگیج،قاری عبدالباسط، حاجی منظور احمد مینگل مولوی غلام حیدر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہاکہ عالم کفر و طاغوتی قوتوں کی آنکھوں میں مدارس کھٹک رہی ہیں کیونکہ مدارس سے وہ ادارے ہیں ۔
جہاں اسلام کو سیکھنے کے ساتھ ساتھ اسی ترویج و اشاعت کی درس دی جاتی ہیں اور علما کرام وہ طبقہ ہیں جو مسلمانوں کی علمی اور سیاسی میدان میں رہنمائی کرتے ہیں اسی لئے دین دشمن اسلام دشمن حکمرانوں اور ان کے آقائوں کو دینی مدارس دہشت گردی کے اڈے علما کرام و طلبا کرام دہشت گرد اور دینی مدارس کی مالی معاونت کرنے والے اہل خیر حضرات دہشت گردوں کی سہولت کار نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علما کرام پیغمبروں کے وارث ہیں موسی علیہ السلام فرعون کے مقابلے میں کھڑے ہوکر اسی خدائی کے جھوٹے دعوں کو چیلنج کیا اور آج بھی علما کرام وقت کے فرعونوں کے خلاف کھڑے ہوکرالم بغاوت بلند کئے ہوئے ہیں۔
جو گالیاں صدیوں پہلے کفر کے سردار پیغمبروں کو دیتے تھیں آج وہی گالیاں علما کرام کو دی جاتی ہیں تو ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے کہ ہم انبیا کرام کی سنت زندہ کیے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ انگریز اور اکبر بادشاہ کے دور سے لیکر آج تک ہمیشہ حکمرانوں نے دینی مدارس اور علما کرام و مذہبی طبقہ فکر کے لوگوں کو اپنی راستے میں روکاوٹ سمجھتے چلے آرہے ہیں اور ہر دور میں مدارس کو بند کرنے کی سازش کی جاتی رہی ہیں مگر پاکستان کے علما کرام نے جمعیت علما اسلام کی پلیٹ اور مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں مدارس و مساجد اور اسلام کے خلاف سازشوں کو ناکام بنایا ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں بیحیائی کو عام کرنے کے لیے عورت کی آزادی کے نام پر اسلام سے بیزاری اورامھات المومنین کے خلاف نعرے لگائے جاتے ہیں ۔
گمراہ کن نعروں کے خلاف واحد طبقہ علما کرام کی ہے جھنوں نے آواز بلند کی ہے اور ہم یہ کہتے ہیں کہ کلمہ طیبہ پڑھنے کے بعد چائے مرد ہو یا عورت وہ کسی صورت آزاد نہیں بلکہ ہم شریعت کے احکام و اصول کے پابند ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک مخصوص طبقہ دینی مدارس کے خلاف غلط پروپگینڈہ کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ علمی میدان کے ساتھ ساتھ علما کرام نے سیاسی میدان میں بھی اسلام کے خلاف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہیں اسی لئے بھاز لوگوں کو اس سے تکلیف ہیں وہ علماکرام کو سیاست سے دور دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ان کا یہ خواب کھبی پورا نہیں ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ وہ قادیانیت سے کفر کا لیبل دور کریں اور اس کفریہ طبقے کو مسلمان تسلیم کیا جائے ختم نبوت کے خلاف موجودہ حکومت کی عزائم ناپاک ہیں۔
لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ یہود و ہنود کے ایجنٹ حکمرانوں کی چالوں اور سازشوں کو بروقت سمجھنے کے لئے جمعیت علما اسلام کی پلیٹ فارم اور مولانا فضل الرحمن کی ہاتھوں کو مضبوط کریں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اس ناجائز حکومت کے خلاف 26مارچ کو مارچ کا اعلان کیا ہے جو یہودی ایجنٹ حکمرانوں کے خلاف جمہوری جہاد ہیں لہذا بلوچستان کے عوام سے اپیل ہیں کہ وہ اس مارچ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شامل ہوکر چور دروازے سے آئے ہوئے حکمرانوں کو گھر بھیج دیں اور ملک کی بھاگ دوڑ کو حقیقی عوامی قیادت کے ہاتھوں تک پہنچائیں۔