کوئٹہ: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے پاک سرزمین پارٹی کے 19مارچ کو ہونے والے جلسے کی اجازت منسوخ کردی گئی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے ذاتی طور پر رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیااور نہ ہی میری میسج کا جواب دیا، حکومت اور انتظامیہ سے کہتے ہیں کہ ہمیں جلسہ کی اجازت دی جائے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پہنچنے کے بعد ایوب اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ہفتے پہلے جلسے کیلئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو درخواست دی تھی اورجلسہ کی تیاریاں بھی کرلیں اب ڈپٹی کمشنر نے اچانک جلسے کی اجازت منسوخ کردی میں نے وزیراعلی بلوچستان کو فون کیا،ان کیلئے میسج بھی چھوڑا ہے مگر جواب نہیں ملا یہ اخلاقی طور پر بھی اچھانہیں کہ کسی کے فون کا جواب نہ دیاجائے میں جاننا چاہ رہا ہوں کہ ہمارے جلسے کی اجازت کیوں منسوخ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت اور انتظامیہ سے کہتے ہیں کہ ہمیں جلسہ کی اجازت دی جائے امید ہے صوبائی حکومت اور انتظامیہ ہماری بات سمجھے گی اور جلسہ کی اجازت دی جائیگی۔انہوں نے کہا کوئٹہ میں جلسہ کی کوئی اور جگہ نہیں ہے،جلسہ یہیں ہوسکتاہے یہ کوئی گراونڈ نہیں ہے یہ پارکنگ کی جگہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس پی نامساعد حالات میں پاکستان کی خدمت کررہی ہے۔
پی ایس پی کا پیغام ایک عام آدمی کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون پسند اور امن پسند لوگ ہیںایک وقت آئے گا جب بلوچستان کے چپے چپے میں پی ایس پی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پی ایس پی عوام کی آواز اٹھانے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی۔