کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے کے مختلف علاقوں کی یکساں ترقی اور تمام علاقوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے دن رات کام کررہی ہے۔ دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں انفراسٹرکچر کی بہتری اور ترقی کیلئے متعدد منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کوئٹہ پیکج کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و ترقی اور توسیع کے منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے۔ جائنٹ روڈ کی بہتری اور توسیع کے منصوبوں پر 5048 ملین روپے کی لاگت سے کام جاری ہے جس کا 40فیصد کام مکمل کیا جاچکا ہے اسی طرح سبزل روڈ کی توسیع و تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جس پر کل لاگت کا تخمینہ 7480 ملین روپے سے زائد ہے۔
وزیراعلی نے کہا کہ1160 ملین روپے کی لاگت سے سریاب کے علاقے میں اندرونی سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کے ایک منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے۔علاوہ ازیں سریاب روڈ کے 7.6 کلو میٹر حصہ کی تعمیر و مرمت کا کام بھی جاری ہے۔جس پر کل لاگت کا تخمینہ 5443.90 ملین ہے اس منصوبے کا 65 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔کوئٹہ میں پارکوں کی بحالی اور بہتری کیلئے خطیر فنڈز سے ایک منصوبے پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔
جس میں نصف سے زیادہ کام مکمل کیا جاچکا ہے اس منصوبے کے تحت بینظیر پارک، شہباز ٹاؤن، لیاقت پارک، انسکمب روڈ، سٹیلائٹ ٹاؤن کوئٹہ، ائرپورٹ پارک، ہیلتھ پارک سپینی روڈ اور صادق شہید پارک شامل ہیں۔ وزیراعلی نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں مختلف مقامات پر سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر و تزین کے ایک منصوبے پر 494.65 ملین روپے کی لاگت سے کام جاری ہے. اس منصوبے کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔
کوئٹہ شہر کی خوبصورتی اور تزئن و آرائش کے ایک منصوبے پر 253.365 ملین روپے کی لاگت سے کام جاری ہے جس کا 50فیصد کام مکمل کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ شہر کے لئے نئے ترقیاتی منصوبوں میں سرکی روڈ کی ترقی کے لئے 870.477 ملین، بروی روڈ کی توسیع اور بہتری پر 1113.102ملین، سمنگلی روڈ(کوئلہ پھاٹک تا خیزی چوک) کی توسیع پر 1723.633 ملین اور پرنس روڈ کی توسیع وترقی کے لیے 781.712 ملین کی لاگت کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت کی معیاری سہولیات اور علاج و معالجہ کیلئے نئے ہسپتال تعمیر کر رہے ہیں جس میں باچاخان ہسپتال نواں کلی، کارڈیک ایمرجنسی رسپانس سینٹر کی تعمیر، 160بستروں پر مشتمل جدید کینسر ہسپتال کی تعمیر کے منصوبہ جات شامل ہیں۔ اسی طرح پانی کے ذخائر محفوظ بنانے کیلئے کوئٹہ شہر کے قریب کچ ڈیلے ایکشن ڈیم سارا خلا کی تعمیر پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وہ خود متعلقہ حکام کے ساتھ ہمیشہ رابطے میں رہتے ہیں اور مذکورہ منصوبوں پر کام کی رفتار اور معیار سے آگاہی حاصل کرتے رہتے ہیں۔ وزیراعلی نے توقع ظاہر کی ہے کہ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شہر کی صورتحال یکسر بدل جائے گی اور شہریوں کو بہترین سہولتیں دستیاب ہوں گی۔دریں اثناء وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں اسپیشل ڈویلپمنٹ پروگرام اور دیگر ترقیاتی اسکیمات سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
جلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری خزانہ پسند خان بلیدی،سیکرٹری اطلاعات سہیل الرحمان اور سیکرٹری امپلیمنٹیشن محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات عبداللہ خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو متعلقہ حکام کی جانب سے اسپیشل ڈویلپمنٹ پروگرام، امبریلا اسکیمات اور دیگر ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ترقیاتی اسکیمات کی بروقت تکمیل اور ترقیاتی کام کے بہتر معیار کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی اسکیمات کی منظوری کے لیے پی سی ون کی تیاری سے قبل کانسیپٹ پیپرز بنائے جائے۔
اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات ترقیاتی اسکیمات کی اونرشپ لیتے ہوئے ان کی مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنائے۔وزیر اعلی نے کہا کہ ہمیں بہتر گورننس کے ذریعے امور کی انجام دہی میں بہتر تبدیلی لانی ہوگی اور فنڈز کے استعمال کو موثر انداز سے بروئے کار لانا ہوگا تاکہ ترقیاتی اسکیمات کے ثمرات سے صوبے کی عوام مستفید ہو سکیں۔