|

وقتِ اشاعت :   March 17 – 2021

کوئٹہ: جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حالیہ سینٹ اور چیئرمین سینٹ کے لئے ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کا نہیں بلکہ نوٹوں کا کھیل کھیلا گیا ، پی ڈی ایم کا ساتھ اس لئے نہیں دیا کہ وہ نظام کی نہیں بلکہ چہروں کی تبدیلی چاہتی ہے جبکہ جماعت اسلامی ملک میں عدالتی ، سیاسی ،نظام کی تبدیلی اور اسلامی نظام کا نفاذ چاہتی ہے۔

سونے سے مالا صوبہ بلوچستان کے لوگ بھوک و افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جہاں کے باسی پینے کے صاف پانی سے محروم ، سکول بند ، بچے سکولوں سے باہر ، صحت کی سہولیات نہ ہونے برابر ہیں اور مریض اپنا علاج کرانے کے لئے کراچی کا رخ کرتے ہیں ، بدقسمت صوبے میں 21خودکش دھماکوں میں 488بلوچستان نوجوان شہید ہوچکے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ میں جماعت اسلامی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسے سے جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر وشیخ القرآن مولانا عبدالحق ہاشمی ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنماء ہدایت الرحمن ، حافظ نور علی ، زاہد اختر بلوچ و دیگر بھی موجود تھے ۔ اس سے قبل محمد آصف بازئی ایڈووکیٹ ، عبدالقیوم کاکڑ ، سید محب اللہ آغا ، ہارون رشید ، نقیب اللہ ، ثناء اللہ سمیت 21افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی ۔

امیر جماعت اسلامی نے نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے کارکنوں کی اخلاقی ترتیب کرکے انہیں باکردار بنانا چاہتی ہے کیونکہ باکردار اور نبی آخر زمانﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے والوں کو ہی آخرت میں حضرت محمدؐ کی شفاعت نصیب ہوگی اور دیگر پارٹیاں صرف ووٹ لے کر ان سے زندہ آباد مردہ آباد کراتی ہے۔

جبکہ جماعت کی جدوجہد سیاست پسے ہوئے طبقات کے لئے ہیں اور سیاست کو یرگمال بنانے والوں کا گلی گلی پیچھا کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ووٹ اور سپورٹ کے ساتھ افرادکے اخلاق اور کردار کی خواہش مند ہے ہم نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں جو جماعت اسلامی میں شامل ہوکر اپنی زندگی میں اسلام کے مطابق ڈھالے ۔ جماعت اسلامی کے ہر کارکن کو معاشرے کا مفید فرد بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔

کارکنوں کو جیالے نہیں سچے انسان بنانے کیلئے پرعزم ہیں ملک میں حقیقی تبدیلی کی خواہش رکھتے ہیں عدالتی نظام میں تبدیلی ہونی چاہئے انگریز کے عدالتی نظام کی تبدیلی چاہت یہیں ملک کے سیاسی نظام کو تبدیل کرناہے جو اس وقت صرف شہزادوں اور شہزادیوں کاہے جو رشوت دے کرٹکٹ حاصل کرکے اسمبلی کا ممبرجائے وہ سب سے پہلے اپنے جیب بھرنے اور اپنی سات پشتوں کے لئے دولت جمع کرتا ہے۔

وہ کسی صور ت بھی قوم کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے ۔ جماعت اسلامی سیاست کو بنگلوں سے نکال کر غریب کی جھونپڑی تک لاناچاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا وہ سب کے سامنے ہیں ،وہاں ووٹوں کا نہیں بلکہ نوٹوں کا کھیل کھیلا گیا ، ایک ایسا شخص منتخب ہوا جس کا کسی پارٹی سے تعلق ہی نہیں تھا انہوںنے 70سے 80کروڑ روپے خرچ کرکے منتخب ہوا ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کا نظام جھوٹ پر کھڑاہے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے لوگوں نے حکومتی لوگوں کو ووٹ دیایہ سیاست نہیں بلکہ یہ سیاست کے نام پر داغ ہیں یہ امر قابل تشویش ہے کہ پارٹی کو پراپرٹی بنالیاجاتا ہے سینٹ الیکشن سرمایہ کی بنیاد پر انتخاب نہیں سلیکشن تھا ۔ جماعت اسلامی خاندانی سیاست کا خاتمہ چاہتی ہے ملک میں طبقاتی کی بجائے یکساں نظام کیلئے کوشاں ہیں۔

شہزادوں میں صلاحیت نہیں کہ وہ عوامی مسائل حل کرسکیں انہیں دولت نے اس مقام پر پہنچایاہے ۔ انہوںنے کہا کہ سونے کے مالا صوبے بلوچستان کے لوگ بھوک و افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں یہاں کے لوگوں کو صاف پینے کا پانی تک میسر نہیں ، بدقسمت صوبے میں 21خود کش دھماکوں میں 488بلوچ نوجوان شہید ہوچکے ہیں ، صحت کی سہولیات ناپید ہیں اور یہاں کے مریض علاج کے لئے کراچی کا رخ کرتے ہیں۔

کیونکہ حکمران ووٹ کے لئے بلوچستان جبکہ رہنے کے لئے کراچی کا انتخاب کرتے ہیں ۔ ایک سازش کے تحت بلوچستان کو پسماندہ رکھا گیا ہے سیاستدانوں نے 73سالوں سے کبھی اسلام تو کبھی قومیت کے نام پر ورغلایا گیا مگر اب وہ خود شہزادوں اور شہزادیوں کے پاس بیٹھ گئے ہیں ۔ سراج الحق نے کہا کہ اسلام میں تمام لوگ برابر ہیں جبکہ سرداری نظام میں کوئی زیادہ عزت دار ہے اور کوئی کم ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی سیاست کویرغمال بنانے والوں کے خلاف ان کا گلی گلی پیچھا کرے گی ۔ انہوںنے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ پی ڈی ایم کا ساتھ کیوںنہیں دیا اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ پی ڈی ایم نظام کی تبدیلی نہیںبلکہ چہروں کی تبدیلی چاہتی ہے جبکہ جماعت اسلامی اسلامی نظام کے نفاذ ، عدالتی ، سیاسی اور تعلیمی نظام کی تبدیلی چاہتی ہے ۔ یہاں لوگ عدالتی نظام سے مایوس ہوچکے ہیں۔

اور انہیں عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا جس کی گواہی ججز خود دیتے ہیں جبکہ اب تو یہ بات زبان عام ہے کہ کیس جیتنے کے لئے وکیل رکھنے کی بجائے جج کو پیسے دو تاکہ کیس کی جیت کنفرم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ آج کچلاک میں بھی لوگ جماعت اسلامی میں شامل ہوگئے ہیں اور چمن سے بھی دعوت آئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے جس میں عملی طور پر جمہوریت موجود ہے اور ایک کارکن مرکزی امیر بن سکتا ہے جس کی واضح دلیل میں خود ہوں ۔