|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2021

کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ دنیا بڑی تیزی سے اپنی کروٹیں بدل رہی ہے جو ہم سے نئے ترجیحات اور نئے ہداف کے حصول کیلئے جامع حکمت عملی بنانے کا تقاضہ کر رہا ہے اور اس حوالے سے ہائیر ایجوکیشن نئی ترجیحات میں اولین حیثیت رکھتی ہے۔

گورنر یاسین زئی نے کہا کہ سردست ہمیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے اور عوام دوست پالیسیوں کی تشکیل ا ور ان پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ ویژن و دانش کے حامل افراد کی اشد ضرورت ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یونیورسٹی آف تربت کے چھٹے سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. سینٹ اجلاس کی سرچ کمیٹی کی سفارشات پر منتخب ناموں میں سے گورنر بلوچستان نے پروفیسر ڈاکٹر جان محمد کو وائس چانسلر یونیورسٹی آف تربت مقرر کردیا۔

واضح رہے کہ پروفیسر ڈاکٹر جان محمد کی تعیناتی 17 مارچ سے تین سال کے عرصے کیلئے کی گئی ہے جبکہ پہلا سال پروبیشن پر ہوگا. تربت یونیورسٹی کے چھٹے سینٹ اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر، لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر دوست بلوچ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ہاشم خان غلزئی، سیکرٹری فنانس پسند خان بلیدی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر شاہنواز علی، پرو-وائس چانسلر بیوٹمز ڈاکٹر فیصل کاکڑ سمیت سینٹ کے تمام ارکان موجود تھے۔

گورنر یاسین زئی نے یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرازق صابر اور ان کی پوری ٹیم کی انتھک کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ سات سال کی مسلسل جدوجہد اور بھرپور توجہ سے تربت یونیورسٹی کامیابی کی راہ پر گامزن ہوچکی ہے۔

لہٰذا ضروری ہے کہ ہم اس کی مزید کامیابی اور بہتری کیلئے اپنے حصے کا کردار ادا کریں. نہایت مشکل حالات اور محدود وسائل میں تربت یونیورسٹی کو قلیل مدت میں ایک اہم مقام تک پہنچانے کا کریڈٹ یقیناً ڈاکٹر عبدالرزاق صابر اور ان کی پوری ٹیم کو جاتا ہے. یونیورسٹی آف تربت کے چھٹے سینٹ اجلاس کے شرکاء کی سفارشات اور تجاویز کے نتیجے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔