|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2021

کوئٹہ/کراچی/اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ پی ڈی ایم کے کل کے سربراہی اجلاس میں 9 جماعتوں کے متفقہ فیصلوں کو ایک جماعت پیپلزپارٹی نے یکطرفہ طور پر’’ویٹو‘‘ کردیا اورجس کا اعتراف خود مولانا فضل الرحمن نے اپنی زندگی کی سب سے مختصر ترین ’’پریس بریفنگ‘‘ میں کیا ۔

وہ بدھ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے مولانا فضل الرحمن کو کرپشن زدہ عناصر کے ’’وکیل صفائی‘‘ بننے اورجے یو آئی( ف) کو کرپٹ عناصر کے مفادات کے لیے بندگلی میں پہنچا نے کیخلاف پارٹی کے اندر آواز بلند کی جن خدشات کا اظہار ہم نے عرصہ سے پارٹی کے اندراور باہر کیا جس کی پاداش میں ہمیں کوئی شوکاز نوٹس دیے بغیر پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا گیا ۔

اب پی ڈی ایم کے کل کے اجلاس سے ساری صورتحال عوام کے سامنے آچکی ہے کیا اب بھی وہ کرم فرما جو موروثیت زدہ اور شخصیت پرست عناصر ہیں جو صبح و شام ہمیں گالیاں دیتے نہیں تھکتے کیا اب جمعیت علماء اسلام پاکستان کو مزید نقصانات سے بچانے کے لیے حقیقت پسندانہ انداز اپنائیں گے کیونکہ اپنی غلطی کو تسلیم کرنے سے قیادت کی عزت کم نہیں ہو گی بلکہ پارٹی کو بچانے کے لیے اپنی حکمت عملی کی تبدیلی سے مولانا فضل الرحمن کی عزت اور وقار بڑھ جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے پہلے وزیراعظم، آرمی چیف جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے تین استعفوں کا مطالبہ کیا پھر عمران خان نیازی کا استعفیٰ مانگاگیا پھر اپنے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے ارکان سے مستعفی ہونے کی تاریخ دی گئی۔

لیکن گذشتہ ڈھائی سال میں اپوزیشن نہ استعفے لے سکی اور نا استعفے دے سکی اب پی ڈی ایم کے سربراہ کی حیثیت سے مولانا فضل الرحمن کو مستعفی ہوکر اپنی عزت و وقار کو مزید اس قسم کی کسی صورتحال سے بچانا ہوگا۔