|

وقتِ اشاعت :   March 20 – 2021

ٹنڈوالہیار: ٹنڈوالہیار میں تین ماہ کے دوران آوارہ کتوں کے کاٹنے سے 120 افراد زخمی تین بچے جاں بحق ہو گئے ہائی کورٹ کے حکم پر 12 تھانوں پر والدین کی فریاد پر 15مقدمات درج ہونے کے باوجود کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی تفصیلات کے مطابق ضلع کی تینوں تحصیل چمبڑ،جھنڈی مری ایٹ پیارولونڈ، اور ٹنڈوالہیار میں تین ماہ کے دوران 120افراد زخمی جب کہ تین بچے جاں بحق ھو چکے۔

دوسری جانب کتے کے کاٹنے سے زخمی اور جاںبحق افراد کے ورثاء کی جانب سے ضلع کے 12 مختلف تھانوں پر ہائی کورٹ کے حکم پر 15 مقدمات درج کروائے گئے ہیں لیکن تاحال کیس درج ہونے کے باوجود کوئی گرفتاری عمل میں نا آسکی ہے جب کہ ورثاء کا کہنا ہے ک مختلف ٹاؤن کمیٹی ،میونسپل کمیٹی، یونین کاؤنسل،سمیت محکمہ ہیلتھ،بیسک ہیلتھ سینٹرز ،سول اسپتال میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین دستیاب نا ہونے کی وجہ سے کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے۔

افراد کو فوری ویکسین نا ملنے کی وجہ سے حیدرآباد کے مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا اور ھزاروں روپے جیب سے خرچ کر کے ویکسین کرائی گئی شہریوں متاثرہ افراد کے ورثاء نے سپریم کورٹ کے معزز ججز سے مطالبہ کیا ہے کہ جن افراد پر ایف آئی آئی درج ہے ان کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے اور سول اسپتال سمیت دیگر مراکز پر ویکسین دستیاب نا ہونے کا بھی نوٹس لیا جائے۔