کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ شاندار میگا پراجیکٹ سی پیک کی تکمیل سے پورا خطہ بالخصوص بلوچستان تمام معاشی وتجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا. گورنر یاسین زئی نے کہا کہ چین دنیا میں اگر مصنوعات تیار کرنے کے حوالے سے سب سے بڑا ملک ہے تو دوسری جانب سب سے بڑا صارف ملک بھی چین ہے. لہٰذا ضروری ہے کہ ہمارے تمام تاجر اور صنعتکار گوادر میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز گوادر میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقعوں اور ان کے ثمرات کے حوالے سے کوئٹہ میں ” فرینڈز آف چائنا فورم ” کے زیر اہتمام راونڈ ٹیبل کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. راونڈ ٹیبل کانفرنس میں پاکستان میں تعینات چین کے قونصل جنرل (Mr. Li Beijian)، چائنا اورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین (Mr. Zhang Baozhong) اور تحریک انصاف کے مشیر برائے پاک چین تعاون بایزید خان کاسی۔
سمیت صوبے بھر کے تاجر اور صنعت کار بھی موجود تھے. راونڈ ٹیبل کانفرنس کے دوران خطے میں رونما ہونے والی معاشی تبدیلیوں، دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کے نئے امکانات اور حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات سے بھرپور استفادہ کرنے پر تبادلہ خیال کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا ہے ہمیں سی پیک کے پیش نظر اپنی نئی نسل کو جدید فنی اور تیکنیکی مہارتیں سکھانے پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی۔
ضروری ہے کہ حکومت موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر صوبے میں تمام فنی وتیکنیکی اداروں کی مکمل فعالیت کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں اور جدید مہارتیں سکھانے کے نئے مراکز کے قیام کیلئے بھی جامع حکمت عملی وضع کریں. گورنر یاسین زئی نے چین کی جانب سے بالخصوص بلوچستان کے تاجروں اور صنعتکاروں کو دیگر کے مقابلے میں خصوصی مراعات اور سہولیات فراہم کرنے کے عمل کو لائقِ تحسین قرار دیا۔
گورنر یاسین زئی نے کہا کہ صوبے بھر کے تاجروں کو درپیش مسائل ومشکلات کا ہمیں احساس ہے. جان لیوا کروناوائرس کی وجہ سے کاروباری اور تجارتی مراکز کی بندش سے زندگی کے تمام شعبے بالخصوص تاجر برادری بہت زیادہ متاثر ہوچکی ہے تاہم موجودہ حکومت تمام تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے۔