|

وقتِ اشاعت :   May 3 – 2021

واشنگٹن: امریکا کی صحت کی نگرانی کرنے والی اہم ایجنسی مرکز برائے امراض کنٹرول اور روک تھام (سی ڈی سی) کا کہنا ہے کووڈ 19 کی ویکسین بیہوش ہونا، چکر آنا اور متلی جیسے اثرات اضطراب کی وجہ سے سامنے آتے ہیں نہ کہ ویکسین لگوانے کی وجہ سے۔ ۔

 یہ ایڈوائزری امریکا میں پانچ بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مقامات سے جمع کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہے اور اسے جمعے کی سہ پہر کو جاری کیا گیا۔

مراکز نے اضطراب سے متعلق 64 کیسز کی اطلاع دی جن میں اپریل کے اوائل میں جانسن اور جانسن ویکسن کی پہلی خوراک ملنے کے بعد بیہوش ہونے کے 17 کیسز بھی شامل ہیں۔

امریکی صحت کے اداروں نے 6 افراد کے خون کے جمنے کی غیر معمولی شکایت پیدا ہونے کے بعد اس ویکسین کو عارضی طور پر روک دیا تھا۔23 اپریل کو سی ڈی سی اور یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے رپورٹ ہونے والے کیسز کا مکمل جائزہ لینے کے بعد یہ پابندی ختم کردی تھی اور تمام صحت مراکز کو اس ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

تاہم اس کے حالیہ ایڈوائزری میں سی ڈی سی نے ویکسین فراہم کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ ‘ویکسینیشن کے بعد اضطراب سے متعلقہ کیسز سے آگاہ رہیں اور ویکسین لگانے کے بعد کم از کم 15 منٹ تک کسی بھی منفی رد عمل کے لیے کووڈ 19 کے تمام ویکسین وصول کنندگان کا مشاہدہ کریں’۔

ویکسین کے اثرات کی شکایت کرنے والوں میں اکثریت، 61 فیصد خواتین تھیں جن کی اوسط عمر 36 سال تھی۔

اس کے علاوہ 20 فیصد مریضوں نے ویکسی نیشن سائٹ کے عملے کو بتایا کہ وہ انجکشن لگنے یا سوئی لگنے سے بیہوش ہوجاتے ہیں۔

زیادہ تر علامات کھانے پینے اور آرام کرنے جیسی دیکھ بھال کے 15 منٹ کے اندر ہی حل ہوگئے جبکہ 20 فیصد مریض مزید تشخیص کے لیے اسپتال میں داخل ہوئے۔ ان مراکز میں سے 4 نے ان رد عمل کی تحقیقات کے لیے ویکسینیشن معطل کردی۔

سی ڈی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘ویکسینیشن کے بعد اضطراب سے متعلقہ کیسز کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ویکسینیشن فراہم کرنے والوں کو ویکسینیشن جاری رکھنے کے بارے میں فیصلے کرنے کے قابل بنائے گا’۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اضطراب کے دورے جانسن اور جانسن کی ویکسین سے مخصوص نہیں اور ‘کسی بھی ویکسین لگوانے کے بعد ہو سکتے ہیں’۔

اس تحقیق میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق اضطراب کے حملے فلو سے وابستہ افراد کے مقابلے میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔سی ڈی سی کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی نفسیاتی ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جیفری گیلر نے ویکسین لگوانے کے بعد گہری سانس لینے اور آرام کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے اے بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ‘ایک بار جب آپ اس مرکز پر پہنچ گئے، خاص طور پر بڑے ویکسینیشن مرکز، تو یہ آپ کا ذہن تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا، ‘لوگ اگر اضطراب کا شکار ہیں تو وہ میڈیکل ٹیم کو بتانا چاہیے، اسے خود تک محدود نہ رکھیں’۔

جانسن اینڈ جانسن ویکسین پر پابندی کو ختم کرنے والے ایف ڈی اے اور سی ڈی سی کے ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ اس کے رکنے سے پہلے ہی 68 لاکھ خوراک پہلے ہی استعمال کی جاچکی تھیں اور ان 68 لاکھ میں سے 15 وصول کنندگان نے خون کے جمنے اور کم پلیٹلیٹ کی شکایت کی۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ ویکسین فراہم کرنے والوں اور معالجین کو وسیع پیمانے پر تعلیم فراہم کی جائے تاکہ وہ ان کیسز کو صحیح طور پر پہچانیں اور ان کا انتظام کریں اور درکار علاج کا بندوبست کریں۔