نوشکی: صحافت ایک مقدس پیشہ ہے پریس کلب مظلوم عوام کیلئے ایک امید ہے نوشکی کے صحافیوں کی مثبت رپورٹنگ کی وجہ سے بہت سے مسائل حل ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار سابق صوبائی وزیر حاجی میر غلام دستگیر بادینی نے نوشکی پریس کلب کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ نوشکی تمام قبائل کا گلدستہ ہے تمام قبائل سمیت ہر مکتبہ فکر کے لوگ نوشکی کے ترقی خوشحالی اور بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
نوشکی پریس کلب میں کہنہ مشق صحافی مرحوم لالا صدیق بلوچ کے نام سے منسوب لائبریری کا قیام خوش آئند ہے سابق صوبائی وزیر نے لالا صدیق بلوچ لائبریری کیلئے 50 ہزار روپے کے کتابیں دینے کا بھی اعلان کیا صدر پریس کلب حاجی طیب یلانزئی نے حاجی میر غلام دستگیر بادینی کو پریس کلب کے مختلف شعبوں کے حوالے سے بریفنگ دی،سابق صوبائی وزیر نے بجٹ سے متعلق اپوزیشن کے احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ تمام سیاسی پارٹیاں ہمارے لیئے قابل احترام ہے احتجاج ہر پارٹی کا جمہوری حق ہے۔
مگر اسمبلی فلور پر احتجاج کیا ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا اسمبلی میں تھوڈ پھوڑ،سڑکوں پر جلا گھیرا سمیت گالم گلوج بلوچستان کے روایات کا حصہ نہیں کسی اسمبلی ممبر کو اگر تحفظات ہے تو اسمبلی فلور میں احتجاج ،واک آٹ سمیت دیگر جمہوری طریقے استعمال کرتے تو شاہد آج بلوچستان کی اس قدر بدنامی نہ ہوتی ہم اہلیان نوشکی کی جانب سے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے مشکور ہے کہ انہوں نے دورہ نوشکی کے موقع پر عوام سے کیئے گئے وعدے پورے کیئے موجودہ بجٹ میں ضلع نوشکی کیلئے تعلیم،صحت،انفراسٹریکچر سمیت دیگر شعبوں کیلئے بجٹ مختص کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوشکی کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمیشہ ہماری کوشش جاری رہیگی،اس موقع پر سینیئر صحافی حاجی سعید بلوچ،ایم ابراہیم بلوچ،غلام رسول جمالدینی،مالک عدیل مینگل،محمد صادق بادینی جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر عبدالرحمان لانگو،میر ناصر خان بادینی،حاجی عبدالستار بادینی،ماسٹر رشید مینگل اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔