|

وقتِ اشاعت :   June 28 – 2021

اقوام متحدہ نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر میں پولیتھین بیگز کی تیاری اور استعمال پر پابندی لگانے پر غور شروع کردیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق  اقوام متحدہ نے پلاسٹک بیگز میں موجود خطرناک کیمیکلز کے ماحولیاتی آلودگی پر اثرات کو  کم کرنے کے اس کے استعمال پر پابندی لگانے پر غور شروع کردیا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق پلاسٹک بیگز میں موجود خطرناک کیمیکل سے جگر اور گردوں کی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 170  ممالک نے 2030 تک پلاسٹک بیگز کے استعمال کے مکمل  خاتمے پر اتفاق کیا ہے۔

ماحولیات پر نیروبی میں اقوام متحدہ کے ہونے والے پانچ  روزہ اجلاس  میں 2030  تک پلاسٹک کے استعمال کے مکمل خاتمے سے متعلق ایک قرارداد پر اتفاق کیا گیا۔

اقوام  متحدہ کے مطابق ہر سال تقریبا آٹھ ملین ٹن پلاسٹک سمندر میں داخل ہوتا ہے۔ دنیا  میں ماحولیات میں جو تبدیلیاں آ رہی ہیں اس کے لیے ہمیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ماحولیات سے متعلق اجلاس میں 4 ہزار 700 مندوبین اور ماہرین ماحولیات سمیت سائنسدانوں، محقیقین اورکاروباری افراد نے بھی شرکت کی۔

اس سے پہلے بھی اقوام متحدہ نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے سے متعلق آگاہی اجلاس طلب کیے ہیں۔ اقوام متحدہ کی نیروبی اسمبلی دنیا کی سر فہرست ماحولیاتی اسمبلی ہے۔

اقوا متحدہ کے زیر اہتمام ہونے والا اجلاس ستمبر میں ہونے والی عالمی یو این موسمیات ایکشن سمٹ سے متعلق اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

اجلاس میں عالمی سطح پر آلودگی اور ماحولیاتی خرابیوں پرغور کیا گیا۔ ماحولیات کے عالمی ماہر  ڈیوڈ ازولے کا کہنا تھا کہ زیادہ سے زیادہ ممالک اس نظریے کو پورا کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کریں تا کہ ماحول کو صاف رکھا جا سکے۔