|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2021

ترجمان افغان اعلیٰ کونسل قومی مصالحت ڈاکٹر مجیب رحمان رحمانی نے کہا ہے کہ طالبان کہتے رہے ہیں کہ وہ غیرملکی قابض فورسز کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اب غیرملکی فورسز جاچکی ہیں اس لیے ہمیں اب ایک دوسرے کے خلاف نہیں لڑنا چاہیے۔انہوں نے یہ بات کابل میں جیو نیوز کے نمائندے اعزازسید سے خصوصی بات چیت میں کہی۔

ڈاکٹر مجیب رحمان رحمانی کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے لیے پرعزم ہیں، ہم جنگ بندی کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، اب یہ طالبان پر منحصر ہے کہ وہ آگے آئیں اور جنگ بندی اور تشدد کو ختم کریں اور افغان مسلے کا سیاسی حل تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ انخلا کے آفٹر شاکس افغانستان میں ہیں، افغان حکومت نے ملک کے بعض اضلاع اور مختلف حصوں کو کھویا ہے لیکن یہ عارضی صورتحال ہے، کوئی بھی عسکری طور پر افغانستان میں نہیں جیت سکتا، اس مسئلے کا حل صرف مذاکرات میں ہے، طالبان کہتے رہے ہیں کہ وہ غیر ملکی قابض فورسز کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اب غیرملکی فورسز جاچکی ہیں اس لیے ہمیں اب ایک دوسرے کے خلاف نہیں لڑنا چاہیے، ہمیں بیٹھ کر بات چیت کرنے کی ضرروت ہے۔

ڈاکٹر مجیب رحمانی نے مزید کہا کہ پاکستان نے اس معاملے میں مثبت کردار ادا کیا ہے اور افغانستان میں امن عمل کی حمایت کی، افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، پاکستان کی امن کے لیے آفیشل لائن کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان ہمسایہ ملک ہے اور مثبت کردار ادا کرسکتا ہے، اس نے مثبت کردار ادا کیا ہے ہم اس کی اس پوزیشن کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم کہہ رہے ہیں کہ پاکستان امن عمل کی حمایت جاری رکھے۔