|

وقتِ اشاعت :   July 26 – 2021

لندن میں اتوار کے روز ہونے والی طوفانی بارش کے بعد دارالحکومت کے دو بڑے اسپتالوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا۔طوفانی بارش کے بعد سڑکوں پر سیلابی صورتحال اختیار کرگئی ہے اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بارش کا پانی عمارت میں داخل ہونے کے بعد مشرقی لندن میں واقع وہپس کراس اور نیوہم اسپتالوں نے مزید مریضوں کے  داخلے پر پابندی لگادی ہے۔

دونوں اسپتالوں نے مریضوں پر زور دیا کہ وہ فوری دیکھ بھال کے لیے دوسرے اسپتالوں کا رخ کریں۔

ٹویٹر پر نیوہم ہاسپٹل نے کہا  کہ اگر آپ کو ہماری ضرورت ہو تو ہم ابھی بھی یہاں موجود ہیں لیکن ہم فی الحال چیزوں کو ٹھیک کررہے ہیں اور اس دوران آپ ہماری مدد کریں اور اگر ممکن ہو تو دوسرے اسپالوں میں مریضوں کو لے جائیں۔

لیٹنسٹون میں واقع وہپس کراس اسپتال نے بھی اسی طرح کی اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ “شدید بارش کی وجہ سے ہمیں آپریشنل مسائل” کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

موسلا دھار بارش کے بعد سڑکوں اور اسٹیشنوں اور گھروں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔

لندن کی فائر بریگیڈ نے بتایا کہ اس نے چند گھنٹوں کے دوران 300 کے قریب سیلاب سے متعلق کالیں موصول کیں۔

طوفانی بارش اور سیلاب کے باعث لندن کی سڑکوں پر گاڑیاں پھنس گئیں اور حکومتی عہدیداروں نے لوگوں کو سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

سیلاب کی وجہ سے دارالحکومت کی بیشتر سڑکیں بشمول بلیک وال ٹنل، اے 12 اور نارتھ سرکلر کے کچھ حصے بند ہوگئے ہیں۔

مشرقی لندن میں ووڈ فورڈ کی ایک سڑک پر رہائشیوں نے بارش کے پانی کو گھروں میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے بالٹیاں، جھاڑو اور لکڑی کے تختے رکھ دیے ہیں۔

ایک ریسٹورینٹ کی منیجر ماریہ پیما نے بتایا کہ اس کے پڑوس کے بیڈروم میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے۔

بارشوں کے بعد امدادی کارکن گھروں سے پانی نکالنے میں مصروف ہیں۔ سوشل میڈیا بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیس سال کے دوران ایسی طوفانی بارشیں لندن میں نہیں دیکھیں۔