سعودی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی بن فیصل السعود نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے افغانستان سے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی حوالگی کی درخواست کی تھی لیکن طالبان رہنما ملا عمر نے اسامہ کو حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
سعودی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہزادہ ترکی بن فیصل کا کہنا تھا کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی، افغانستان کے پڑوسی ممالک کے اپنے مفادات ہیں اور وہ اپنے مفادات کی تلاش میں ہیں۔
شہزادہ ترکی بن فیصل کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کس کی حکومت ہو گی اور کس کی نہیں، صورتحال ابھی پیچیدہ ہے۔
دوران انٹرویو سابق سربراہ سعودی انٹیلی جنس نے انکشاف کیا کہ ملاعمر سے اسامہ بن لادن کی حوالگی کی درخواست کی تھی لیکن ملا عمر نے اسامہ کو سعودی عرب کے حوالےکرنے سے انکار کر دیاتھا، اسامہ بن لادن ہمارے حوالے کر دیئے جاتے تو نائن الیون نا ہوتا۔
20 برس سے زائد عرصے تک سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ رہنے والے ترکی بن فیصل السعود کا کہنا تھا کہ جلد افغانستان کے حوالے سے کتاب شائع کروں گا۔