|

وقتِ اشاعت :   July 30 – 2021

سعودی انٹیلی جنس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی بن فیصل السعود نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے افغانستان سے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی حوالگی کی درخواست کی تھی لیکن طالبان رہنما ملا عمر  نے اسامہ کو حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

سعودی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہزادہ ترکی بن فیصل کا کہنا تھا کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا کی کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی، افغانستان کے پڑوسی ممالک کے اپنے مفادات ہیں اور وہ اپنے مفادات کی تلاش میں ہیں۔

شہزادہ ترکی بن فیصل کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کس کی حکومت ہو گی اور کس کی نہیں، صورتحال ابھی پیچیدہ ہے۔

دوران انٹرویو سابق سربراہ سعودی انٹیلی جنس نے انکشاف کیا کہ ملاعمر سے اسامہ بن لادن کی حوالگی کی درخواست کی تھی لیکن ملا عمر نے اسامہ کو سعودی عرب کے حوالےکرنے سے انکار کر دیاتھا، اسامہ بن لادن ہمارے حوالے کر دیئے جاتے تو نائن الیون نا ہوتا۔

20 برس سے زائد عرصے تک سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ رہنے والے ترکی بن فیصل السعود کا کہنا تھا کہ جلد افغانستان کے حوالے سے کتاب شائع کروں گا۔