|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2021

امریکہ نے نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کی بڑی پیشکش کردی ہے۔ترجمان اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے واضع کیا ہے کہ یہ پیشکش غیر معینہ مدت کے لیے نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کا ایران کے نئے صدر کے لیے وہی  پیغام ہے جو ان کے پیشرؤں کے لیے تھا۔ امریکہ اپنی قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ اور علاقائی اتحادیوں کا دفاع کرے گا۔

ترجمان اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مزید کہا کہ امریکہ امید کرتا ہے کہ ایران سفارتی حل کو آگے بڑھانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھائے گا۔

خیال رہے کہ  اس سے قبل ایران کے سابق صدر حسن روحانی کی حکومت نے پانچ عالمی طاقتوں کی ثالثی میں امریکہ سے جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ معاہدہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی انتظامیہ اور حسن روحانی کے وزیرخارجہ جواد ظریف کے درمیان ویانا میں 2015  کو طے پایا تھا۔

لیکن سال 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر پیچھے ہٹے تھے اور ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں۔

امریکہ کی جانب سے معاہدے سے انحراف کے بعد ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر کام تیز کرنے کا اعلان کیا تھا۔