ترکی میں آگ کے بعد اب سیلاب نے بھی تبای مچا دی ہے مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔انتظامیہ کے مطابق 1700 سے زائد افراد کو محوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ترکی کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے میں متعدد گاڑیاں بھی بہہ گئی ہیں۔
سیلابی پانی کی وجہ سے راستے بند ہونے کے سبب لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ سیلابی ریلے کے فوراً بعد تمام متعلقہ اداروں نے اپنے عملے اور گاڑیوں کی مدد سے سیلاب زدہ علاقے کے عوام کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور امدادی کاموں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
ریسکیو حکام نے بتایا ہے کہ 300 سے زائد گھروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے تاہم متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ سیلاب میں پھنسے افراد کو کشتیوں اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔
ترک صدررجب طیب اردگان بحیرہ اسود کے علاقے میں خاص طور پر بارتین، سینوپ اور کستامونو میں شدید بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد کی صورتِ حال پر مسلسل نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنے تمام ذرائع سے متحرک ہے۔
ترکی اس وقت بدترین ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا ہے اوراسے رواں ماہ دوسری قدرتی آفت سیلاب کا سامنا ہے۔ اس سے قبل جنوبی ساحلی خطوں میں دو ہفتے تک جنگلات میں لگنے والی آگ نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا تھا۔
ترکی کی وزارت جنگلات کے مطابق 35 صوبوں کے مختلف جنگلات میں 129 مقامات پر آگ نے تباہی مچائی۔