کابل: طالبان نے افغانستان کے تین اہم شہروں غزنی اور ہرات اور قندھار پر بھی قبضہ کرلیا جس کے باعث دارلحکومت کابل کافی حد تک ملک کے دیگر حصوں سے کٹ گیا۔امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد سے افغان فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان ہلاکت خیز لڑائی کا سلسلہ جاری ہے اور افغانستان کے 34 میں سے 12 صوبائی دارالحکومت طالبان کے قبضے میں آچکے ہیں۔ جب کہ اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل شہروں غزنی اور ہرات پر قبضے کے بعد دارالحکومت کابل کے محاصرے میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کا رابطہ ملک کے دیگر حصوں سے کٹ گیا ہے۔افغان حکام کے مطابق طالبان نے آج شام افغانستان کے تیسرے بڑے اور اہم شہر ہرات کے گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹر پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے جب کہ شمال مغربی صوبے بادغیس کے دارالحکومت قلعہ نوائے پر بھی طالبان قابض ہوچکے ہیں۔
طالبان کے ترجمان اپنی ٹویٹ میں غزنی گورنر ہاؤس، پولیس ہیڈ کوارٹر اور جیل پر کنٹرول کی خبر جاری کرچکے ہیں۔ اسی طرح غزنی صوبائی کونسل کے سربراہ ناصر احمد فقیری کے مطابق شدید طویل لڑائی کے بعد جنگجو کابل کی جانب جانے والے اہم شہر غزنی پر قابض ہوچکے ہیں۔