|

وقتِ اشاعت :   August 18 – 2021

افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی متحدہ عرب امارات  پہنچ گئے ، وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اشرف غنی اور اہل خانہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دی ہے۔

طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد وہ رو پوش ہوگئے تھے۔ اب اطلاع آئی ہے کہ وہ یو اے ای میں ہیں اور اس بات کی تصدیق متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے بھی کر دی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اشرف غنی اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملک میں خوش آمدید کہا۔

قبل ازیں افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ وہ ازبکستان میں ہیں۔ تاہم ازبک وزارت خارجہ نے اس کی تردید کی۔

رشید دوستم کی بیٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ اشرف غنی کا طیارہ تاجکستان کی جانب گیا ہے۔ لیکن تاجک حکومت نے تردید کی تھی۔

بعدازاں اشرف غنی کی عمان میں جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں مگر عمان نے بھی ان کے آنے کی تردید کردی۔

کابل سے فرار ہونے کے بعد سابق صدر نے فیس بک پر بیان دیا تھا کہ انہوں نے خون خرابہ روکنے کے لیے ملک چھوڑا۔

دوسری تاجکستان میں قائم افغان سفارتخانے نے انٹرپول سے کہا ہے کہ وہ اشرف غنی کی گرفتاری میں مدد فراہم کرے۔

سفارتخانے نے انٹرپول سے اپیل کی ہے کہ وہ ملکی دولت لوٹ کر فرار ہونے والے اشرف غنی سے ملکی دولت واپس دلوائے۔

روسی ذرائع نے اس ضمن میں دعویٰ کیا تھا کہ اشرف غنی ملک سے جاتے ہوئے چار گاڑیوں اور ایک ہیلی کاپٹر کو ڈالروں سے بھر کر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں جب کہ جگہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بہت بڑی تعداد میں امریکی ڈالرز پھینکنا بھی پڑے تھے۔