|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2021

کابل: افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہےکہ افغانوں نے تین صدیوں میں تین عالمی طاقتوں کو شکست دی۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج سے 102 سال پہلے 18 اگست کو افغانستان کے مجاہد عوام نے 80 سالہ جہادی مزاحمت کے نتیجے میں برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی حاصل کی، یہ وہ وقت تھا جب برطانوی سلطنت نے دنیا کا اتنا حصہ ڈھانپ لیا تھا کہ سورج اس کی سرزمین پر غروب ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ افغان مجاہد قوم نے اس متکبر سلطنت کے ساتھ ایسا تاریخی مقابلہ کیاکہ اسے افغانستان سے نکال کر موجودہ برطانیہ کے جغرافیہ تک محدود کر دیا۔

طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانوں کی طرف سے برطانوی سلطنت کا تختہ الٹنے کے بعد سوویت یونین نے افغانستان پر حملہ کیا لیکن افغان قوم نے انہیں جہاد اور جدوجہد کے محاذ سے بھی ایک سبق سکھایا جس نے سوویت یونین کا نام دنیا کے نقشے سے مٹا دیا۔ 

ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ آج ہم برطانوی راج سے اپنی آزادی کی سالگرہ منا رہے ہیں،  امریکا بری طرح ناکام ہو چکا ہے اور اسے افغانستان سے نکلنے پر مجبور کر دیا گیا ہے، تین صدیوں میں دنیا کی تین متکبر سلطنتوں کو افغانستان کے مسلمانوں نے شکست دی اور اپنی سرزمین سے نکال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانوں کے لیے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ آج افغانستان امریکی قبضے سے آزادی کی راہ پر گامزن ہے،  اس نعمت کی بدولت ہمیں اپنے ملک میں اسلامی نظام کی حکمرانی اور اس کے سائے میں ملک کی تعمیر نو اور خوشحالی کے لیے اتحاد اور خلوص سے کام کرنا ہوگا۔

خیال رہے کہ 15 اگست کو طالبان نے افغان دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جبکہ ملک کے صدر اشرف غنی قریبی ساتھیوں سمیت فرار ہو گئے تھے۔

کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان کی جانب سے عام معافی کا اعلان کیا گیا تھا اور طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ کسی سے بھی انتقام نہیں لیا جائے گا۔