افغانستان میں حکومت سازی کے لیے کوششیں تیز ہو گئیں اور طالبان کے نائب امیر ملاعبدالغنی برادر وفت کے ہمراہ کابل پہنچ گئے۔
کابل میں طالبان کے ترجمان احمد اللہ وثیق نے بتایا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر، گروپ کے نائب رہنما اور قطر میں گروپ کے سیاسی دفتر کے سربراہ، افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچے ہیں۔
برادر ملا عبدالغنی طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے تین دن بعد گذشتہ منگل کو جنوبی قندھار پہنچے۔ کچھ اطلاعات کے مطابق مسٹر بردار نے ایک فوجی طیارے میں دوحہ سے قندھار کے لیے اڑان بھری۔
اگرچہ افغانستان کے بیشتر حصے پر طالبان کا کنٹرول ہے لیکن تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ طالبان قیادت میں سے کس کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ یہ بھی اعلان نہیں کیا گیا کہ طالبان رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ کب کابل واپس آئیں گے۔
دوسری جانب حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے طالبان رہنما خلیل الرحمان حقانی سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ طالبان رہنماؤں کے کابل پہنچنے کے بعد باقاعدہ بات چیت شروع ہوگی۔ حکومت سازی اور سیاسی نظام کے قیام پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دریں اثنا کابل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن 6 سے 7 گھنٹے بعد بحال ہوگیا۔