کوئٹہ:حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے دعوی کیا ہے کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومتوں کے مقابلے میں بہترین کارکردگی پیش کی ہے۔
تین سالوں میں بلوچستان کا پہلا کینسر اسپتال کی تعمیر کا آغاز ہوگیا ہے، 18ہزار خاندانوں کے لیے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا جارہا ہے پی ایس ڈی پی میں کرپشن کی نظر ہونے والے 45منصوبے نکال دئیے گئے ہیں، بلوچستان کی ترقی کا سفر جاری رہے گا، سی پیک کے مغربی روٹ پر کام کا آغاز ہوگیا ہے صوبے کے ہر ضلع میں سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیے جارہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حکومت کی تین سالہ کارکردگی سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ لیاقت شاہوانی نے کہا کہ 18اگست کو بلوچستان حکومت کے تین سال مکمل ہوگئے، آج کی پریس کانفرنس میں تین سالہ کارگردی سے متعلق چند معلومات فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد وزیر اعلی بلوچستان مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو تین سالہ کارگردی سے متعلق آگاہ کریں گے، وزیر اعلی بلوچستان نے پی ایس ڈی پی میں کرپشن کی نظر ہونے والی 45اسکیمات کو نکالا ہے،
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ہم تین سال میں اعلی کارکردگی کا دعوی نہیں کرتے، سابقہ حکومتوں کے مقابلے میں بہترین کارکردگی پیش کی ہے، تین سال میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا، بلوچستان کا پہلا کینسر اسپتال کی تعمیر کا آغاز ہوگیا ہے، 18ہزار خاندانوں کے لیے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا جارہا ہے، دور دراز کے علاقوں میں ڈاکٹرز کی تعیناتی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیوٹی میں غفلت برتنے اور غیر حاضری ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو برطرف کیا گیا، کورونا وبا کے دوران بہترین انتظامات کیے گئے ہیں، تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے ریفارمز لائی گئی، 200سے زائد پرائمری اسکول تعمیر کیے گئے، ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی تقرری کی گئی، گلز کالجز کو بس فراہم کی گئی۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان عوامی انڈونمنٹ فںڈ قائم کیا گیا، انڈونمنٹ فںڈ کے ذریعے مستحق خاندان کا علاج سرکاری خرچ پر کیا گیا، پچس ہزار اسامیوں پر بھرتی کی گئی۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سیاحوں کے لیے ریزورٹ تعمیر کیے جارہے ہیں، بلوچستان میں 50سے 60فیصد پانی ضائع ہوجاتا ہے، پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے مختلف ڈیمز تعمیر کیے جارہے ہیں،
انہوں نے کہا کہ 2500سے زائد نئے ڈیوب ویل تعمیر کر رہے ہیں، ٹیوب ویل کو سولر پینل پر منتقل کیا جارہا ہے، امن و امان قائم کرنے کے لیے پولیس کو جدید ہتھیار اور ٹیکنالوجی فراہم کی گئی ہے، پولیس افسران کو جدید ٹریننگ کے لیے بیرون ملک بھیجے گئے ہیں، پولیس اہلکاروں کو پاک فوج سے ٹرینیگ دلوائی جارہی ہے۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کسانوں کو پچاس فیصد سب سبسڈی پر ٹریکٹر فراہم کیے گئے ہیں، صوبائی کابینہ نے غذائی قلت سے متعلق ایکٹ منظور کیا ہے، خواتین کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لیے بلوچستان بازار کے نام سے 2019سے منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے مزید کہا کہ ٹریفک مسائل کے حل کے لیے ٹریفک مینجمنٹ بیورو قائم کیا جارہا ہے، اقلیتوں کے تحفظ اور مسائل کے لیے حکومت کام کررہی ہے، بلوچستان کی ترقی کا سفر جاری رہے گا، سی پیک کے مغربی روٹ پر کام کا آغاز ہوگیا ہے۔