|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2021

انٹر بینگ میں ڈالر 10 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 165 روپے سے تجاوز کرگئی۔ چار ماہ کے دوران ڈالر 12.57 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔

اس وقت ڈالر 165.25 پیسے پر ٹریڈ کر رہاہے۔ سات مئی کے بعد سے انٹر بینک میں ڈالر 8.5 فیصد بڑھ گیا ہے۔ مئی میں ڈالر 152 روپے 28 پیسے کی کم شرح پر ٹریڈ ہوا تھا۔

یاد رہے کہ  30ستمبر 2020 کو ڈالر کی قدر میں 82 پیسے کا اضافہ ہوا تھا۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے بارے  ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں دیگر عوامل کے ساتھ پاکستان کے پڑوس میں افغانستان میں  کی صورتحال اہم ہے۔

جبکہ کرونا وائرس کی چوتھی لہر بھی مقامی کرنسی کے لیے ایک اور منفی رجحان کا سبب بنی ہے جس کی وجہ سے عدم اعتماد پیدا ہوا ہے۔

رواں سال جون میں برآمدات کا بل 6 ارب رہا جس سے واضح ہے کہ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے لیکن اسٹیٹ بینک کی اطلاعات کے مطابق مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 2 سے 3 فیصد ہوگا۔

دوسری جانب آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 75 کروڑ ڈالرز کی امدادی رقم پاکستان کو موصول  ہو گئی ہے۔ پاکستان کے غیرملکی ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

اسٹیٹ بنک کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر 20 ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زائد کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے ممبر ممالک کے لیے قرض کی منظوری دی تھی۔ ممبر ممالک کے لیے 650 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی گئی تھی۔