|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2021

امریکا، برطانیہ اور  آسٹریلیا نے اپنےشہریوں کو کابل ائیرپورٹ کی طرف جانے سے روک دیا۔ تینوں ممالک کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا  گیا ہے کہ دہشت گرد حملے کا خدشہ ہے لہذا شہری کابل ائیرپورٹ سے دور  رہیں۔

برطانوی حکام کی جانب سے اپنے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو شہری کابل ائیر پورٹ کے علاقے میں ہیں وہ  نکل کر کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں، برطانوی شہری کسی اور ذرائع سے افغانستان سے نکل سکتے ہیں تو فوری نکل جائیں۔

دوسری جانب کابل میں امریکی سفارت خانے نے بھی اپنے شہریوں کوکابل ائیر پورٹ نہ جانے کی ایڈوائزری جاری کی ہے ، امریکا کی جانب سے الرٹ سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری کیاگیا ہے لیکن اس میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ 

خیال رہے کہ طالبان کے کابل پر قبضے  کے بعد سے کابل سے غیر ملکیوں کا انخلا جاری ہے  اور تقریباً  10 ہزار افراد بدستور انخلا کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب امریکی فوجیوں کے دستے بھی کابل سے نکلنا شروع ہوگئے ہیں اور اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پینٹاگون کا کہنا تھا کہ  امریکی فوج کے انخلا کے بعد امریکا کابل ائیرپورٹ کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔

ادھر ترک مسلح افواج نے بھی افغانستان سے انخلاشروع کر دیا ہے اور  ترک حکام کا کہنا ہے افغانستان سے اپنی فوج کے مکمل انخلا کے بعد کابل ائیر پورٹ کاانتظام سنبھال سکتے ہیں۔