افریقی ملک ایتھوپیا میں چند روز کے دوران نسلی فسادات کے نتیجے میں کم از کم 210 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ایتھوپیا کی انسانی حقوق کمیشن کا عینی شاہدین کے حوالے سے بتانا ہے کہ ایک باغی تنظیم اورومو لبرل آرمی (او ایل اے) سے وابستہ مسلح افراد گزشتہ ہفتے گدا کریمو کے مغربی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے انخلا کے فوری بعد داخل ہوئے اور انہوں نے 150 سے زائد لوگوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
ای ایچ آر سی کے مطابق ان حملوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں رہائشی خواتین اور بچے دوسرے علاقوں میں بھاگنے پر مجبور ہوگئے اور بعدازاں مقامی افراد نے نسلی بنیاد پر انتقامی حملے کیے جس کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد مارے گئے۔
دوسری جانب او ایل اے باغی تنظیم کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں شہریوں پر کیے گئے تشدد اور حملوں کے الزامات مسترد کر دیئے ہیں۔