کابل میں دھماکوں کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ، سعودی عرب، چین، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، اسپین اور فرانس سمیت کئی ممالک نے مذمت کی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کابل ایئر پورٹ پر ہونے والےخوفناک دہشتگردانہ حملوں کی مذمت کرتا ہوں،جو افغان دوسروں کی مدد کرتے تھے وہ آج مارے گئے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کا کابل ایئر پورٹ پر ہوئے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ سعودی عرب افغانستان میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔سعودی وزارتِ خارجہ نے جاری کیئے گئے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ افغانستان میں جلد از جلد استحکام کے خواہش مند ہیں۔
کینیڈین وزیراعظم کی کابل میں دہشتگرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانوں کی مدد جاری رکھیں گے۔کینیڈا میں پناہ گزینوں کی آباد کاری جاری رہے گی
نیٹو سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ طالبان رہنماؤں کو کابل میں داعش نیٹ ورک کی تحقیقات کرنی چاہئیں۔طالبان نے ہزاروں قیدیوں کو جیلوں سے باہر نکلنے کی اجازت دی۔ افغانستان میں کنٹرول کے بعد سیکیورٹی طالبان کی ذمہ داری ہے۔
دوسری جانب دھماکوں کے بعد امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات مؤخر کردی ہے۔
دھماکوں کے باوجود کئی ممالک نےافغانستان سے انخلا کا عمل جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم جرمنی نے انخلا کا عمل روکنے کا اعلان کردیا۔
جرمن وزیر خارجہ افغانستان میں پھنسے شہریوں کے انخلا پر بات چیت کیلئے جلد پاکستان، ازبکستان اور تاجکستان کا دورہ کریں گے۔