کوئٹہ: سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے جس کی اجازت نہیں دی جائے گی سیکیورٹی انتظامات کو مزید موثر بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے تاکہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکے لیکن صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بلوچستان گورنمنٹ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر مضبوط لائحہ عمل طے کر رہی ہے جس کے موثر نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں سی پیک اور گوادر منصوبوں کی تکمیل میں تیزی اور مجموعی طور پر بلوچستان کی امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے جس سے دشمن کو بہت تکلیف ہوئی ہے اور افغان صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور معصوم لوگوں کی جانو ں سے کھیل رہا ہے ہماری سیکیورٹی فورسز نے دشمن کے بہت سے منصوبے ناکام بنائے ہیں اور ان کی سرکوبی کی جارہی ہے اور مختلف آپریشنز میں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری افغان سرحد بالکل محفوظ ہے افغان ہمارے بھائی ہیں اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے یہی وجہ ہے کہ دشمن دہشت گردی کی کارروائیاں کر ہے ہیں اور ان کا ہدف بلوچستان ہے انہوں نے کہا کہ زیارت میں دہشت گردی سمیت دیگر واقعات میں سیکیورٹی اہلکاروں اور معصوم لوگوں کی شہادت پر بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی ادارے چپ نہیں بیٹھیں گے اور دہشت گردوں کو ان کے انجام کو پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کا قومی فریضہ ہے کہ امن و امان کی بہتری اور وطن کی حفاظت کے لئے اپنا اپنا کردارادا کریں اور دشمنوں کو باور کرادیں کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر ہے اور دہشت گردی کے ایسے بزدلانہ واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو چاہئے کہ اپنے تمام سیکیورٹی اداروں کا ساتھ دیں اور کسی بھی قسم کی سرگرمی یا افراد کی اطلاع فوری طور پر سیکیورٹی اداروں کو دیں تاکہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے بچا جا سکے اور دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔