|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2021

گوادر: آل پارٹیز گوادر کی جانب سے شہدائے جیونی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ پر امن گوادر ہماری خواہش ہے۔ گوادر پورٹ کی تعمیر اور سی پیک کا منصوبہ آنے کے بعد اہلیان گوادر اور ماہی گیروں نے تعمیر و ترقی کے اقدامات کا نہ صرف خیر مقدم کیا بلکہ زرخیز شکار گاہوں کی قربانی دے یہاں تک سی پیک سے جڑے منصوبے ایکسپریس وے کی تعمیر کے دوران مشرقی ساحل پر آباد گھروں میں دراڑیں بھی پڑ گئی ہیں۔

مگر کسی نے اعتراض نہیں کیا تاکہ ان کا مستقبل تابناک ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر قابل افسوس ہے کہ گوادر میں ہونے والے دہشت گردی کے حالیہ واقعہ کے نتیجے میں جس میں ہمارے ہی چار کم سن بچے شہید ہوئے ہیں کو بنیاد بناکر پر امن شہریوں کو تنگ کیا جارہا ہے۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پائمالی معمول بن گئی ہے شہری خوف کے مارے رات کو سونے سے قاصر ہیں۔ شہریوں کی عزت نفس کو مجروح کیا جارہا ہے۔

بے گناہ شہریوں اور نو عمر لڑکوں کو ماورائے قانون گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے شہری امن و آتشی کے پیروکار ہیں پر امن گوادر ہماری خواہش ہے لیکن جس خوف کا ماحول پروان چڑھایا گیا ہے اس سے یہی گمان ہوتا ہے کہ واقعہ کی ذمہ دار مجموعی آبادی کو قرار دیا گیا ہے حالانکہ یہ واقعہ سیکورٹی لیپس کا نتیجہ ہے پورا شہر سیکورٹی حصار میں ہے لیکن اس کے باوجود بد امنی کے واقعات کا رونما ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا کردار شفقت بھرا ہوتا ہے اپنے ہی شہریوں کو فتح کرنے کی پالیسی سے نفرتیں بڑھ جائینگی، ریاست اور عوام کے درمیان فاصلوں کی خلیج ابھرے گی خدارا منصوبہ ساز اس سے گریز کریں۔ ماورائے قانون گرفتاریوں کی بجائے اصل ملزمان کی سر کوبی کے لئے توانائیاں صرف کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعہ کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں یہ انسانیت سوز واقعہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں کہ جس میں بے گناہ انسانوں کا خون بہایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گوادر میں ماورائے قانون طورپر گرفتار کئے گئے تمام افراد کو فوری طورپر رہا کیا جائے اور آئے روز چادر و چادر کے تقدس کی پائمالی بند کی جائے۔

مقررین میں آل پارٹیز گوادر کے کنوینر ضلعی صدر پی ٹی آئی مولابخش مجاہد، ڈپٹی کنوینر بی این پی (مینگل) کے تحصیل صدر نور گھنہ، بی این پی (عوامی) کے مرکزی ہیومن سیکریٹری ایڈوکیٹ سعید فیض، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ضلعی امیر مولانا عبدالحمید انقلابی، نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آدم قادربخش، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا لیاقت بلوچ، پی پی پی کے رہنماء صادق خان اور بی این پی (مینگل) کے خواتین سیکریٹری عارفہ عبداللہ شامل تھے۔ مظاہرہ کے نظامت کے فرائض بی این پی (عوامی) کے رہنماء ایڈوکیٹ زاھد کریم نے اداکئے۔