|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2021

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ تعلیم،صحت اور کھیل کے شعبے صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں جس پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

رواں مالی سال کے بجٹ میں میعاری تعلیم کے فروغ تعلیمی اداروں کی بہتری، سہولیات کی فراہمی،انفراسٹریکچر ،ڈیجٹیل لائیبریریز کے قیام ،طلباء کی حوصلہ افزائی اور ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے متعدد منصوبے رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاؤہ صوبے کے ہر ضلع میں ایک جدید بورڈنگ سکول کے قیام ،یونیورسٹیز کے سالانہ گرانٹ میں ریکارڈ اضافہ،تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن سمیت مسنگ سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کی قیادت میں گورنمنٹ ڈگری کالج عطاء شاد تربت کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے طلباء کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ،وزیراعلیٰ بلوچستان کے پرنسپل سیکرٹری اسفندیار خان،سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن محمد ہاشم غلزئی اور ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہاکہ قوموں کی ترقی اور کامیابی کا راز جدید تعلیم میں پوشیدہ ہے صوبے میں جدید اور معیاری تعلیم کی فراہمی سے طلباء کو مستقبل کے چیلنجوں سے نبردآزما ہونے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت انتہائی اہم شعبے ہیں ان پر توجہ مرکوز کرنے سے ہی صوبہ ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔لہذا تعلیم کے فروغ اور طلباء کی ذہنی نشوونما اور بہتری کے لیے پرائمری سکولنگ سسٹم میں موجودہ دور کے مطابق تبدیلی ضروری ہے تاکہ طلباء ابتداء سے ہی معیاری اور بہترین تعلیم و تربیت حاصل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ طلباء جدید ٹیکنالوجی اور رجحانات پر مبنی تعلیم حاصل کرکے تعلیمی میدان میں انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔

جدیدتعلیمی سہولیات کی فراہمی اور اساتذہ کی جدید مہارت کے مطابق تربیت سے ہم مستقبل کے چیلنجر کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو مطالعاتی دورے کے زیادہ مواقع فراہم کئے جائیں، اندرون ملک کے ساتھ ساتھ صوبے کے مختلف اضلاع کا بھی دورہ کروایا جائے تاکہ طلباء اپنے صوبے کی ثقافت، روایات، طرززندگی،اقدار اور دیگر چیزوں سے واقفیت حاصل کر سکیں اور انہیں نصابی سرگرمیوں کے علاؤہ غیر نصابی سرگرمیوں کا موقع دیکر ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے۔

تاکہ ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما بہتر طور پر ہوسکے۔اس حوالے سے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت جنوبی بلوچستان کی تعمیر و ترقی پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے اس سلسلے میں تربت میں دو سو بستروں پر مشتمل ایک جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جارہاہےاسی طرح تربت سٹی ڈیولپمنٹ پیکیج فیز ٹو میں انفراسٹرکچر،سپورٹس کمپلیکس اور دیگر سہولیات کو یقینی بنایا جارہاہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عطاشاد ڈگری کالج کے طلباء نے ملکی سطح پر صوبے کا نام روشن کیا ہے۔اس نوعیت کے مطالعاتی دورے طلباء کی ذہنی نشوونما میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔موجودہ صوبائی حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

صوبے بھر میں تمام انٹرکالجز کو ڈگری کی سطح پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بارڈر ایریاز میں روزگار کی فراہمی اور تجارت کے فروغ کے لیے بارڈر مارکیٹس اور سولر ٹیوب ویلوں کی فراہمی کے منصوبے شامل ہیں، انہوں نے کہاکہ صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ جنوبی بلوچستان کے علاقوں کی اقتصادی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے وفاق سے چھ سو ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج منظور کرالیا گیاہے۔نوجوانوں میں مثبت سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تربت شہر میں ایک سپورٹس کمپلیکس اور تین فٹسال گراؤنڈ تعمیر کئے جا رہے ہیں۔

ملاقات کے دوران طلباء نے کا لج کو درپیش مسائل سے متعلق بھی وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے متعلقہ حکام کو مسائل کے فوری حل کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے وفد میں شامل گورنمنٹ ڈگری کالج عطاء شاد کے طلباء اور اساتذہ کیلئے لیپ ٹاپ دینے اور کالج کے لیے مزید تین بسوں کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعلیٰ نے تمام کالجز جہاں طلباء کی تعداد زیادہ ہے وہاں تمام مسنگ سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔