امریکی وزیرِ خارجہ انتونی بلنکن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے انخلاء کے عمل میں قطر سے زیادہ کسی ملک نے کام نہیں کیا ہے۔دورۂ قطر پر موجود انتونی بلنکن نے قطری ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغانستان ڈپلومیسی جاری رکھے ہوئے ہے، جانتے ہیں اس میں قطر امریکا کا شراکت دار ہوگا۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ دہری شہریت رکھنے والے تقریباً 100 امریکی شہری اب بھی افغانستان میں موجود ہیں جن سے ورچوئلی رابطے میں ہیں اور این جی اوز، کانگریس اراکین کے ساتھ مل کر افغانستان سے چارٹر پروازوں سے ان کی محفوظ روانگی کیلئے مسلسل کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود امریکیوں کے انخلاء کے عمل میں ان کے پاس مکمل دستاویزات نہ ہونے کا چیلنج درپیش ہے جبکہ طالبان نے کہا ہے مکمل سفری دستاویزات رکھنے والوں کو آزادنہ طور پر ملک سے جانے دیا جائے گا۔
امریکی وزریرِ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان عوام کو امداد کی فراہمی جاری رکھنے کیلئے امریکا عالمی برادری کے ساتھ ہے۔
اس موقع پر قطری وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے کہا کہ امریکی حکام کے ساتھ افغانستان سے ہوئے انخلاء پر تبادلۂ خیال کیا ہے، کابل ایئر پورٹ چلانے سے متعلق اب تک معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کابل ایئر پورٹ پر مختلف ممالک سے امدادی پروازیں اتر رہی ہیں، امید ہے کہ آئندہ چند روز میں کابل ایئر پورٹ مسافروں کیلئے فعال ہو جائے گا۔