|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا کہ کوئٹہ میں طلباء پر ہونے والے پولیس کی غنڈہ گردی دراصل موجود حکومت کی طلبا و عوام دشمن پالیسیوں اور رویوں کا تسلسل ہے۔

پرامن احتجاج کرنے والے طلبا و طالبات پر جس وحشیانہ انداز میں تشدد کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی اور جس قدر ان اقدامات کی مذمت کی جائے کم ہے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک ناکام حکومت کو زبردستی عوام پر مسلط کیا گیا ہے جس میں عوامی و اجتماعی مسائل کو حل کرنے کی نہ صلاحیت موجود ہے اور نہ جذبہ، حالیہ واقعات پر حکومتی ردعمل انتہائی قابل افسوس و مذمت ہے۔

انھوں نے کہا کہ کہ بچوں کو فورا رہا کیا جائے اور زمہ دار پولیس افسران اور حکومتی اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور اس کا پتہ لگایا جائے کہ کس کے کہنے پر پولیس نے طلبا و طالبات پر انسانیت سوز مظالم کئے اور پرامن احتجاج کو پرتشدد بنا دیا۔

انھوں نے کہا کہ طلبا کے جائز مطالبات اور شکایات پر فورا عملدرآمد کیا جائے اور پولیس کو اس طرح بے لگام نہ چھوڑا جائے کہ نہتے و معصوم بچوں پر انسانیت سوز تشدد کریں۔