اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا کہناہے کہ کالعدم تنظیموں کو افغانستان میں پیر جمانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔افغانستان کی صورتحال پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا ہے کہ ماضی میں افغان سرزمین کو دوسرے ملکوں کے خلاف استعمال کیا گیا۔ امید ہے افغان سر زمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ افغانستان کو اس کے اقتصادی وسائل تک رسائی دینے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کے منجمند اکاونٹس کی بحالی ضروری ہے۔ عالمی برادری انسانی بنیادوں پر کابل کی امداد کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج افغانستان اپنی تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑا ہے۔ اٹھارہ لاکھ افغان عوام کو فوری مدد کی ضرورت ہے۔ عالمی برادری کو افغانستان میں مصروف عمل رہناچاہیے۔ پاکستان نے افغان عوام کے لیے طبی اور امدادی سامان کے 3 جہاز بھیجے۔
انہوں نے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ عالمی ایجنسیوں کو افغانستان میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسانی بحران کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ افغان حکومت یو این ایجنسیوں کو رسائی دے۔ افغان حکومت امن اور انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ افغانستان کی صورت حال سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان ہوا۔ پاکستان میں اب بھی 30 لاکھ مہاجرین موجود ہیں۔ پاکستان افغانستان کے عوام کی مددکرتا رہے گا، عالمی برادری بھی انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے کردار ادا کرے۔