کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں ناراض حکومتی ارکان کا اپوزیشن کی تحریک میں ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی مکمل حمایت اور ساتھ چلنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز حکومتی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس کے دوران تمام اتحادیوں نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کو واضح طور پر کہہ دیا کہ مخصوص افراد من گھڑت افواہیں پھیلاکر حکومتی اراکین کی ناراضگی کا ذکر کررہے ہیں جس کا مقصد میڈیا اور عوام گمراہ کرنا چاہتے ہیں کہ حکومتی اراکین میں شدید اختلافات ہیں حالانکہ یہاں اکثریتی اراکین متحد بیٹھے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بلوچستان حکومت مضبوط ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت اکثریتی ارکان نے اپوزیشن کو واضح طور پر پیغام دیا ہے کہ وزیراعلی بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں کسی صورت نہیں دینگے بلکہ مزید وزیراعلی جام کمال خان کے ہاتھ مضبوط کرکے صوبے کی ترقی و خوشحالی کے سفر کو جاری رکھیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی بھی اراکین سے ملاقات کرنے کیلئے کوئٹہ پہنچ گئے ہیں جو وزیراعلی سمیت حکومتی اراکین سے ملاقات کرینگے اور اپوزیشن کے عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے لائحہ عمل طے کرینگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال کیلئے مشکلات کسی قسم کے نہیں ہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں کے رویہ سے حکومتی ارکان سخت نالاں ہیں کہ موجودہ حالات میں ذمہ دارامہ سیاسی عمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ناکہ فضولیات میں پڑھ کر بے سروپا تحریک لائیں جس کی کامیابی کے دور تک امکانات نہیں ہیں کیونکہ اپوزیشن کے پاس مطلوبہ اکثریت پہلے سے ہی موجود نہیں۔
جبکہ سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن اراکین نے جس طرح اپنے نامزد سینیٹ ارکان کو ووٹ نہ دیکر اپنے حقیقی نظریہ کو آشکار کیا اور اب سازش کے ذریعے حکومتی صف میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی ناکام کوشش میں لگے ہیں جس کا مقصد محض سیاسی توجہ کے کچھ نہیں۔