|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2021

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب نے خلیج کی سلامتی کے معاملے پرمذاکرات میں سنجیدہ پیش رفت کی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران میں عراقی دارالحکومت بغداد میں سعودی حکومت کے ساتھ  بات چیت کے کئی ادوارہوئے ہیں۔ جن میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ خطے کے مسائل کاحل خطے کے اندر ہی سے جامع میکانزم کے ذریعے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ ایران ایک طویل عرصے سے مشرقِ اوسط میں غیرملکی مداخلت کے خلاف آواز بلند کرتارہا ہے۔سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ایران ایک پڑوسی ملک ہے۔ اور انہیں امید ہے کہ اس کے ساتھ ہماری ابتدائی بات چیت اعتماد پیدا کرنے کے ٹھوس نتائج کا باعث بنے گی اور اس سے ہمارے عوام کی خواہشات کے مطابق دوطرفہ تعاون کے فروغ کی راہ ہموارہوگی۔

شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات ’بین الاقوامی قانون کے اصولوں‘ اورقراردادوں کی تعمیل، خودمختاری کے احترام اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہونے چاہیں۔

سعودی عرب اور ایران نے اپریل میں دوطرفہ کشیدگی پرقابو پانے کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا تھا۔عراقی صدر برہام صالح نے اس امر کی تصدیق کی تھی کہ بغداد نے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی ہے۔