|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2021

افغانستان میں طالبان حکومت نے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں سے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔ طالبان نے ان کمپنیوں کے ساتھ مکمل تعاون کا وعدہ کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ کابل ہوائی اڈے پر مسائل حل ہوچکے ہیں۔وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقاہربلخی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں کی معطلی سے بہت سے افغان بیرون ملک پھنس کررہ گئے ہیں اور لوگوں کو کام یا تعلیم کے لیے بیرون ملک سفرپرروانہ ہونے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اس وقت محدود تعداد میں امدادی سامان لے کر آنے والی تجارتی اور مسافر پروازیں چل رہی ہیں لیکن طالبان کے افغان دارالحکومت پر قبضے کے بعد ہزاروں غیرملکیوں اور افغانوں کے افراتفری میں انخلا کے تناظرمیں بیشتر فضائی کمپنیوں نے اپنی تجارتی پروازیں بند کردی تھیں اورانھوں نے اب تک معمول کی تجارتی خدمات دوبارہ شروع نہیں کی ہیں۔

امریکی فوج نے افغانستان سے اپنے مکمل انخلا سے قبل کابل کے حامدکرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے مختلف کو نقصان پہنچایا تھا۔

جس کی وجہ سے وہ فعال نہیں رہا تھا۔تاہم گذشتہ ہفتوں کے دوران میں اس ہوائی اڈے کو قطراور ترکی کی تکنیکی ٹیموں کی مدد سے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔