|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2021

مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر نے سوشل میڈیا پر وائرل ان کی اور نامعلوم خاتون کی مبینہ ویڈیو کو ‘افسوسناک’ قرار دیتے ہوئے اسے سیاست میں ‘نئی پستی’ قرار دے دیا۔

اتوار کی رات منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں مبینہ طور پر محمد زبیر کو نامعلوم خاتون کے ساتھ نازیبا حرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا، ویڈیو ٹوئٹر کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل رہی۔

پیر کو جاری بیان میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ‘یہ سیاست نہیں ہے بلکہ نئی پستی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو’جعلی اور تبدیل شدہ’ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس کام میں جو بھی ملوث ہے اس نے انتہائی خراب اور شرمناک حرکت کی ہے’۔

محمد زبیر نے، جو مسلم لیگ (ن) کی 2018 میں مدت پوری کرنے والی حکومت میں سندھ کے گورنر کے فرائض انجام دے چکے ہیں، کہا کہ انہوں نے ایمانداری، وقار اور دیانتداری کے ساتھ اپنے ملک کی خدمت کی ہے اور اس کی بہتری کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔

اینکر غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ محمد زبیر، ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ڈان نے مزید تفصیلات جاننے کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں بھی لیگی رہنما تنازع میں الجھ گئے تھے جب یہ رپورٹس سامنے آئی تھی کہ ان کی بیٹی اور داماد کو آؤٹ آف ٹرن ویکسین لگائی گئی، حالانکہ وہ ہیلتھ ورکر نہ ہی عمر رسیدہ تھے۔

اس وقت محکمہ صحت کے عہدیدار نے کہا تھا کہ سہولت کار کو معطل کردیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، جو پاکستان میں کورونا پر ردعمل کی نگرانی کرنے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اور محمد زبیر کے بھائی بھی ہیں، نے بھی رپورٹس پر نوٹس لیا تھا۔

انہوں نے وضاحت دی تھی کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی زیر صدارت این سی او سی اجلاس میں حکومت سندھ کے نمائندوں کو ‘صرف ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن کے لیے سختی سے ہدایت’ کی گئی تھی۔