|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2021

امتحانوں میں نقل کے حوالے سے آپ نے بہت سے واقعات سنے ہوں گے اور اس حوالے سے بے شمار طلبہ کو مختلف طریقے اپناتے دیکھا بھی ہوگا لیکن شاید ہی آپ نے آج تک ایسے طلبہ کو دیکھا ہو جنہیں  امتحان میں نقل کے لیے لاکھوں روپوں کی چپل خریدنا پڑی ہو۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھارتی ریاست راجستھان میں اساتذہ کے لیے امتحان کا انعقاد کیا گیا جس دوران نقل سے متعلق مختلف نوعیت کا واقعہ پیش آیا۔

راجستھان میں کسی بھی شخص کے بطور استاد ملازمت کے حصول کے لیے REET کا امتحان پاس کرنا ضروری ہے جس کے لیے اس بار ریاست  میں  ساڑھے 16 لاکھ امیدوار انرول ہوئے، امتحان میں نقل کی روک تھام  کے لیے سخت اقدامات کیے گئے حتیٰ کہ  جے پور سمیت کئی اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی۔

اس کے باوجود پولیس نے کئی امیدواروں کو  مختلف طریقے سے نقل کرتے پکڑ لیا جب کہ چپل اور اس میں لگے بلیوٹوتھ ڈیوائس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کارروائی کے دوران  پولیس نے امیدواروں کی چپلوں میں چھپی کئی بلیوٹوتھ ڈیوائسز پکڑیں۔

پولیس کا بتانا ہے کہ  ان چپلوں میں سم کارڈز سے منسلک کالنگ ڈیوائس لگی ہوئی تھیں۔

اس سے قبل چپل میں بلیوٹوتھ کے ذریعے نقل کا پہلا واقعہ اجمیر میں رپورٹ ہوا جس کے بعد پولیس نے ریاست کے مختلف حصوں سے نقل کرتے طلبہ کو گرفتار  کیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان کی جانب سے امیدواروں کو چپل میں نصب بلیوٹوتھ کے ذریعے پرچہ حل کرنے میں مدد فراہم کی جارہی تھی جب کہ امیدواروں کو چپل  6 لاکھ بھارتی روپے میں فروخت کی گئی تھی۔

 پولیس کا بتانا ہے کہ بلیو ٹوتھ اسکن کلر کے منی ائیر فون کے طور پر امیدوار کے پاس موجود تھا جس کے ذریعے امتحان ہال کے باہر بیٹھا شخص مدد فراہم کررہا تھا۔