|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2021

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ میں جو کام کیا گیا وہ حقیقت ہے، خام خیالی نہیں،ملک میں فلاحی ریاست کے فیصلے پر کبھی عمل نہیں ہوا ہم نے پہلے سرمایہ جمع کرنا چاہا، پھر فلاحی اسلامی ریاست بنانا چاہی۔

اسلام آباد میں کامیاب پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ پروگرام ہمیں 74 سال پہلے شروع کرنا چاہیے تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے فائدے کے لیے ہی اسلامی شریعت پر چلنے کا کہا گیا، رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے پہلے فلاحی ریاست بنائی، پھر خوش حالی آئی، ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلنے سے ہم ترقی کے راستے پر چل نکلیں گے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں غلط معاشی پالیسیاں اختیار کی گئیں، چین نے مدینہ کا ماڈل فالو کیا، ترقی حاصل کی، چین نے غربت کے خاتمے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے، چینی صدر نے حال ہی میں اعلان کیاکہ وہاں انتہائی غریب نہیں رہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بزرگوں کے اصولوں پر عمل نہیں کیا گیا، اشرافیہ کو فائدہ پہنچایا گیا، نصاب تعلیم بھی ایک نہیں رکھا گیا، جس سے اشرافیہ نے فائدہ اٹھایا، نیچے سے اوپر آنے والے بھی اس نظام سے فائدہ اٹھانے والے بن گئے۔

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ یکساں تعلیمی نصاب لانے کا اہم کام کیا گیا، ناانصافی پر مبنی تعلیمی نظام کو بچانے کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہیں، ناانصافی کے حامیوں کو شرم نہیں آتی۔

اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 1700 کی دہائی میں ہندوستان کا جی ڈی پی 24 فیصد تھا۔