|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2021

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے بجلی کے صارفین کو نومبر سے فروری کے دوران گزشتہ برس کے مقابلے میں بجلی کے زیادہ استعمال پر فی یونٹ 5 سے 7 روپے تک ڈسکاؤنٹ ملے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں حماد اظہر نے کہا کہ ‘وفاقی کابینہ نے بجلی کا سیزنل پیکج منظور کرلیا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘رہائشی یا کمرشل بجلی کے صارفین کو نومبر سے فروری کے درمیان پچھلے سال انہی مہینوں کی نسبت اضافی بجلی استعمال کرنے پر 5 سے 7 روپے فی یونٹ تک ڈسکاونٹ ملے گا’۔

قبل ازیں اگست میں سابق معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے حماد اظہر کو ایک خط لکھا تھا جس میں توانائی کے شعبے میں متعدد چیلنجز کی نشاندہی کی گئی تھی اور اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ حکمت عملی مرتب کی جائے اور ان سے نمٹنے کے لیے ‘جامع اور ساختی اصلاحات’ کی جائیں۔

تابش گوہر نے لکھا تھا کہ بجلی اور گیس کے حالیہ بحران نے توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت کو مزید اجاگر کردیا ہے۔ یہاں پر توانائی کے شعبے میں اصلاحات تجویز کی جارہی ہیں جو آئندہ 2 سال میں مکمل ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ڈیسکوز کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کے لیے جو ٹرم آف ریفرنس کچھ عرصے قبل تیار کیے گئے تھے، اس پر دسمبر 2022ء تک نجکاری کمیشن اور پاور ڈویژن عمل درآمد کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کی روشنی میں وفاقی حکومت ڈیسکوز سے متعلق صوبوں سے معاملات طے کرے اور مساوی مالیات اور رسک شیئنرنگ کی بنیاد پر صوبہ سندھ کے ڈیسکوز سکھر اور حیدرآباد اور خیبر پختونخوا میں پشاور ڈیسکوز سے معاہدے کیے جائیں۔

تابش گوہر نے گزشتہ ماہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کابینہ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم کے عہدے سے ہٹایا جس کا نفاذ 20 ستمبر 2021 سے ہوگا۔

عہدہ چھوڑنے کے بعد انہوں نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک سال کی عوامی خدمت کے بعد میں نے اپنے اہلخانہ کے پاس واپس آنے کا دن قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ملک میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق ایک اعزازی حیثیت سے خدمت کرنا زندگی بھر کا اعزاز رہے گا، مجھے یہ موقع دینے کے لیے میں وزیر اعظم کا ہمیشہ مقروض رہوں گا’۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگرچہ توانائی کے شعبے میں چیلنجز کئی گنا تھے تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ حماد اظہر کی قابل قیادت میں وزارت توانائی کی ٹیم اسٹرکچرل اصلاحات پر عمل جاری رکھے گی’۔